سکولز، کالجز اور یونیورسٹی سطح پر سکواش کورٹس کی ضرورت ہے،ر قمر زمان

سکولز، کالجز اور یونیورسٹی سطح پر سکواش کورٹس کی ضرورت ہے،ر قمر زمان
سکولز، کالجز اور یونیورسٹی سطح پر سکواش کورٹس کی ضرورت ہے،ر قمر زمان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(سپورٹس رپورٹر)پاکستان سکواش فیڈریشن کے نائب صدر قمر زمان نے کہا ہے کہ ملک میں نئے ٹیلنٹ کو سامنے لانے کے لئے سکولز، کالجز اور یونیورسٹی سطح پر سکواش کورٹس کی ضرورت ہے، پشاور سکواش کا گڑھ ہے جہاں سے 7 نامور کھلاڑیوں نے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا نام روشن کیا ہے۔ بدھ کو ’’میڈیا‘‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پروفیشنل سکواش ایسوسی ایشن نے رواں سال پاکستان کو 19 بین الاقوامی ایونٹس کی منظوری دی ہے جن میں سے کئی ایونٹ اسلام آباد میں منعقد ہوچکے ہیں اور لاہور میں پی ایس اے کا ایونٹ جاری ہے جبکہ آئندہ ماہ کراچی میں پی ایس اے کا ایونٹ کھیلا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں سکواش کی بہتری کے لئے سپانسر کو کردار ادا کرنا چاہئے کیونکہ اتنے بڑے ایونٹس کے لئے سپانسرز کا ہونا بہت ضروری ہے۔ قمر زمان نے کہاکہ پشاور سکواش کا گڑھ رہا ہے کیونکہ 7 نامورسابق کھلاڑیوں نے عالمی سطح پر پاکستان کا نام روشن کیا ہے جن میں ہاشم خان، اعظم خان، روشن خان، محبوب اللہ سینئر، قمرزمان ، جہانگیر خان اور جان شیر خان شامل ہیں۔ پشاور میں اب تک پی ایس اے کے مقابلے بحال نہیں ہوئے۔ فیڈریشن نے پشاور میں عالمی مقابلے بحال کرانے کے لئے ورلڈ سکواش فیڈریشن کو تحریری طورپر مراسلہ بھجوایا ہے۔ امید ہے کہ پشاور میں دیگر شہروں کی طرح بین الاقوامی مقابلے بحال ہو جائیں گے۔ نائب صدر نے کہا کہ پاکستان میں نئے ٹیلنٹ کو سامنے لانے کے لئے سکولز، کالجز، یونیورسٹیز اور علاقائی سطح پر سکواش کورٹ کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں حال ہی میں ایسے کھلاڑی موجود نہیں جو سابق کھلاڑیوں کی کمی کو پورا کرسکیں لیکن امید رکھتے ہیں کہ آئند تین سالوں میں ایسے کھلاڑی سامنے آئیں گے جو سابق نامور کھلاڑیوں کی جگہ لے سکیں گے۔