آئی جی پنجاب کا تبادلہ،الیکشن کمیشن حکومتی نوٹیفکیشن کی معطلی کا حکم واپس لے، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن

آئی جی پنجاب کا تبادلہ،الیکشن کمیشن حکومتی نوٹیفکیشن کی معطلی کا حکم واپس ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک،آئی این پی،آن لائن) اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے آئی جی پنجاب کے تبادلے کا نوٹیفکیشن معطل کرنے کے احکامات واپس لینے کیلئے الیکشن کمیشن کو خط لکھ دیا۔نجی ٹی وی کے مطابق اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے خط میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کا 3 ستمبر کا حکم صوبے کے پولیس چیف کو تبدیل کرنے میں رکاوٹ نہیں، ضمنی الیکشن کے اضلاع میں تقرر و تبادلے سے الیکشن کمیشن نے منع کیا تھا جبکہ آئی جی پنجاب کا تبادلہ صوبے کی مشاورت سے طریقہ کار کے مطابق کیا گیا۔دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے آئی جی پنجاب طاہر خان کے تبادلے کا حکم روکنا غیر قانونی ہے، آئی جی پنجاب طاہر خان کے تبادلے کی وجہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ دار افسران کو عہدوں سے نہ ہٹانا بھی ہے۔پارلیمینٹ ہاؤس کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ عمران خان نے آئی جی پنجاب کو سانحہ ماڈل ٹاؤن پر تحقیقات کیلئے کہا لیکن ان کی جانب سے10روز گزرنے کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی، اس کے علاوہ ہماری خواہش تھی کہ گریڈ22کے افسر کو آئی جی پنجاب لگایا جائے جبکہ آئی جی پنجاب گریڈ20کے افسر ہیں، تمام بیوروکریٹس کو حکومت کی پالیسی پر عملدرآمد کرنا ہو گا اور جو افسرپالیسیوں پر عمل نہیں کرے گا اسے گھر جانا پڑے گا۔فواد چو دھری نے کہا کہ اپوزیشن نے شہباز شریف کا پروڈکشن آرڈر مانگا ہم نے دے دیا مگراحتساب کا سلسلہ رُکے گانہیں،ہم کرپشن کے مقدمات کو انجام تک پہنچائیں گے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو سزا ہو جانے کے بعد ان سے رقم کی وصولی ضروری ہے اور ایسا نہ ہونا مایوس کن ہے، ہم نے ڈاکوؤں کو پکڑ کر ان سے پیسے نکلوانے ہیں اور تب تک ہم قرض لے کر ملک چلائیں گے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پارلیمینٹ کی کمیٹی بننی چاہئے جو تحقیقات کرے کہ معاشی بحران کیوں پیدا ہوا۔انہوں نے مزید کہا کہ بیوروکریٹس کو تمام ارکان اسمبلی کا احترام کرنا ہو گا، ناصر درانی نے ناسازی طبع کی بنا پر استعفیٰ دیا۔

مزید :

صفحہ اول -