چھوٹے کا شتکاروں کو بلا سود قرضے دیئے جائیں گے
کوٹ ادو(تحصیل رپورٹر) صوبائی مشیر برائے زراعت سردار عبدالحئی خان دستی نے کہا ہے کہ پاکستان کی ترقی زراعت کی ترقی سے وابستہ ہے کیونکہ پاکستان کی 70فیصد آبادی شعبہ زراعت سے وابستہ ہے ، وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے 100روزہ پلان میں زراعت کی ترقی بھی شامل (بقیہ نمبر33صفحہ12پر )
ہے اور ملک کی عوام دیکھی گی کہ100روز میں ملک بھر میں مثبت تبدیلی آئے گی بالخصوص جنوبی پنجاب میں نمایاں تبدیلی نظر آئے گی، یہ بات انہوں نے مظفرگڑھ میں زراعت آفس کا اچانک معائنہ کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ زراعت سے وابستہ لوگوں کے مسائل کو فوری حل کیا جائے گا، ضلعی دفاتر کو وسائل فراہم کئے جائیں گے ، کسانوں کے مسائل کے حل کیلئے کھلی کچہریاں لگائی جائیں گی، چھوٹے کسانوں کو ترجیح بنیادوں پر سود سے پاک قرضے فراہم کئے جائیں گے، کھاد پر سبسڈی دی جائے گی اور اس کی بلیک مارکیٹنگ کو روکا جائے گا، جعلی اور غیر معیار ی ادویات کی روک تھام کیلئے عملی اقدامات کئے جائیں گے، جس سے زراعت کے شعبہ میں بہتری آئے گی اور اس کو دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے کسانوں کا جو استحصال کیا ہے اس کا اب ازالہ کیا جائے گا، چھوٹے کاشتکاروں کو کا زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جائیں گی، انہوں نے کہا کہ شعبہ زراعت کی ترقی اور کسانوں کی فلاح و بہبود کیلئے جہانگیر ترین نے خدمات قابل تحسین ہیں ان کے ذاتی دلچسپی سے زراعت کے شعبہ میں سبز انقلاب برپا ہوگا اور 100روز بعد عوام یہ تبدیلی محسوس کرے گی، قبل ازیں ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت محمد اشرف قریشی نے صوبائی مشیر برائے زراعت عبدالحئی خان دستی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ضلع کا کل رقبہ 20لاکھ 52ہزار571ایکٹر ہے جس میں سے 11لاکھ 57ہزار757ایکٹر زرعی اراضی ہے ، جبکہ 59ہزار 834ایکٹر پر جنگلات ہیں ، شعبہ زراعت سے وابسہ 89ہزار369مشینری ضلع میں موجو د ہے جس میں تھریشر، ہارویسٹر، سپرے مشین، ڈرلز وغیرہ شامل ہیں اور 12ہزار 479ٹریکٹر زراعت کیلئے استعمال کئے جاتے ہیں، زراعت کیلئے پانی فراہم کیلئے 66ہزار 189ٹیوب ویل موجود ہیں، انہوں نے بتایا کہ ضلع بھر میں کپاس، چاول ، گنا، گندم ، سورج مکھی اور کینولا سمیت سبزیاں اور دالیں بھی کاشت کی جاتی ہیں، ضلع کے پھلوں میں آم ، کھجور، کینو اورانار شامل ہیں، انہوں نے کہا کہ ضلع میں محکمہ زراعت کسانوں کو جدید ٹیکنالوجی سے متعارف کراتا ہے اور کسانوں کی تربیت اس کی تربیت دی جاتی ہے، حکومت کی طرف سے بنائے گئے زراعت سے متعلق قوانین پر عملدرآمد بھی محکمہ زراعت کی ذمہ داری ہے، کسانو ں کے مسائل حل کرنے کیلئے عملی اقدمات کرنابھی محکمہ زراعت کے افسران کی ذمہ داری شام ہے، اس موقع پر شعیب خان دستی، مہر خالد، اسسٹنٹ ڈائریکٹر شوکت علی عابد بھی موجود تھے۔
سردار عبدالحئی دستی