سراج الحق کی لاپتا ہونے والے اعجاز اللہ کے اہل خانہ سے ملاقات

سراج الحق کی لاپتا ہونے والے اعجاز اللہ کے اہل خانہ سے ملاقات

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے قانون نافذ کر نے والے اداروں کے ہاتھوں لاپتا ہونے والے فلاحی و سماجی کارکن اعجاز اللہ خان اور دیگر کے گھروں پر جا کر ان کے اہل خانہ اور احباب سے ملاقاتیں کیں اور ان کے ساتھ بھر پور اظہار یکجہتی اور ہمدردی کرتے ہوئے ان کو تسلی دلائی اور اس امید اور توقع کا بھی اظہار کیا کہ یہ ضرور بازیاب ہوں گے ۔ سراج الحق فیڈرل بی ایریا بلاک 12میں رہائش پذیر اعجاز اللہ خان کے گھر گئے اور ان کے نو عمر صاحبزادے حمزہ ، چھوٹے صاحبزادے بلال اور چھوٹے بھائی فہیم سے ملاقات کی اورواقع کی تفصیلات سے آگاہی حاصل کی ۔ اہل خانہ نے بتایا کہ اعجاز اللہ خان کو ان کے گھر سے 3اکتوبر کی رات کچھ بھی بتائے بغیر لے کر گئے اور اب وہ کہاں ہیں کچھ نہیں معلوم ۔؟ سراج الحق نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو لاپتا اور غائب کر نا بنیادی انسانی حقوق اور قانون کی خلاف ورزی ہے ۔ لاپتا ہونے والوں کو فوری طور پر بازیاب کیا جائے اور تمام شہریوں کے ساتھ قانون کے مطابق برتاؤ کیا جائے ۔ عمران خان نے حکومت میں آنے سے قبل ملک بھر میں لاپتا افراد کی رہائی اور بازیابی کا وعدہ کیا تھا وہ اپنا وعدہ پورا کریں اور تمام لاپتا افراد کی بازیابی کو یقینی بنائیں ۔ ملاقاتوں میں جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری اظہر اقبال حسن ، امیر جماعت اسلامی سندھ ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی ، امیر کراچی حافظ نعیم الرحمن ،سیکریٹری کراچی عبد الوہاب ، ڈپٹی سیکریٹری راشد قریشی ،سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ،مرکزی میڈیا کوآر ڈی نیٹر سرفراز احمد ، سابق ٹاؤن ناظم گلبرگ فارو ق نعمت اللہ ، ضلع وسطی کے نائب امیر خالد صدیقی ، زون گلبرگ کے کامران سراج و دیگر ذمہ داران اور دوست احباب بھی موجود تھے ۔قبل ازیں جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ بھی اعجاز اللہ خان اوردیگر کے گھروں پر گئے اور اعجاز اللہ خان کے بیٹے حمزہ اور بھائی فہیم اور دیگر اہل خانہ اور احباب سے ملاقات کی ۔ان کو لاپتا کر نے پر گہری تشویش اور افسوس کا اظہار کیا ۔ ملاقاتوں میں جماعت اسلامی کراچی کے ڈپٹی سیکریٹری حافظ عبد الواحد شیخ ، ضلع وسطی کے امیر منعم ظفر ، سیکریٹری محمد یوسف اور دیگر بھی موجود تھے ۔