اتوار کو خودجاکر دیکھیں گے تھر میں کیا مسائل ہیں،بلاول اور زرداری سے درخواست ہے مسئلے کے حل کیلئے تعاون کریں،چیف جسٹس پاکستان
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آف پاکستان میں تھرمیں غذاتی قلت سے بچوں کی ہلاکت پر ازخودنوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اتوار کو خودجاکردیکھیں گے کہ تھر میں کیا مسائل ہیں،جائزہ لوں گاکہ تھروالوں کو کیاسہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ بلاول اور ان کے والد صاحب سے درخواست کروں گا کہ اس مسئلے کے حل کیلئے تعاون کریں۔
تفصیلات کے مطابق تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے تھر میں غذائی قلت سے بچوں کی ہلاکت پر ازخودنوٹس کی سماعت کی،سپریم کورٹ نے تھر میں غذائی قلت اور بیماریوں سے بچوں کی ہلاکت کے ازخود نوٹس میں سندھ حکومت کو کمیٹی بنا کر مسئلے کا فوری اور دیرپا حل تلاش کرنے کی ہدایت کی ہے، کمیٹی تین ہفتوں میں رپورٹ دے گی۔ عدالت نے کہا ہے کہ اس دوران علاقے میں خوراک کی فراہمی، بچوں کی اموات کی روک تھام اور ہسپتالوں میں سہولیات کی فراہمی یقینی بنائے جائے۔
چیف جسٹس نے پوچھا کہ تھر میں بچوں کی اموات کی روک تھام کیلئے کیا اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ اٹارنی جنرل انور منصور، ایڈوکیٹ جنرل سندھ سلمان طالب الدین اور چیف سیکرٹری نے عدالت میں پیش ہو کر بتایا کہ تھر کےلئے کمیٹی بنانے کی تجویز ہے تاکہ اس مسئلے کا فوری اور دیرپا تلاش کیا جا سکے، اس کیلئے تین ہفتے کی مہلت دی جائے اس دوران یہ یقین دہانی کرائی جاتی ہے کہ خوراک کی فراہمی، بچوں کی اموات کی روک تھام اور ہسپتالوں میں سہولیات کی فراہمی یقینی بنائے جائے گی۔
چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اتوار کو خودآکردیکھیں گے کہ کیا مسائل ہیں،جائزہ لوں گاکہ تھروالوں کو کیاسہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ حکومت کو جنگی بنیادوں پر کام کرنا چاہئے ،تھر کے مسائل خود دیکھنا چاہتا ہوں،میری آمد پر صرف خیمے نہ لگ جائیں ،بلاول اور ان کے والد صاحب سے درخواست کروں گا کہ اس مسئلے کے حل کیلئے تعاون کریں،عدالت نے کمیٹی بنا کر تین ہفتوں میں جواب جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔