سیاسی سکورنگ نہیں، عوامی مفاد کی خاطر محکمہ صحت کی نجکاری کیخلاف ہیں، ایمل ولی

سیاسی سکورنگ نہیں، عوامی مفاد کی خاطر محکمہ صحت کی نجکاری کیخلاف ہیں، ایمل ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پشاور(سٹی رپورٹر)عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ اے این پی کسی صورت طور بھی محکمہ صحت کی نجکاری نہیں ہونے دیگی،اے این پی ڈاکٹرز برادری کے ساتھ کھڑی ہے،اپنے حقوق کیلئے احتجاج کرنے والوں پر لاٹھیاں برسانا جمہوری نہیں آمرانہ عمل ہے،اے این پی سیاسی سکورنگ سے بالاتر عوامی مفاد کی خاطر ڈی ایچ اے اور آر ایچ اے ایکٹ کے خلاف ہے۔صوبائی اسمبلی کے سامنے ڈاکٹرز برادری کے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ایمل ولی خان نے کہا کہ صوبائی حکومت محکمہ صحت کی نجکاری چاہتی ہے جس کا بوجھ صرف غریب عوام پر پڑیگا،ایک کروڑ نوکریوں کا دعوٰی کرنے والے آج ایک ایکٹ کے ذریعے محکمہ صحت میں سرکاری نوکریوں پر پابندیاں لگارہے ہیں،طالبان کو سرکاری پروٹوکول اور گاڑیاں دینے والے آج صوبے کے ڈاکٹرز کو جیلوں میں بند کررہے ہیں، اس کو کسی بھی صورت انصاف نہیں کہا جاسکتا۔اے این پی اس ناانصافی کے خلاف ڈٹ کر ڈاکٹرز برداری کے ساتھ کھڑی ہے۔ایمل ولی خان نے کہا کہ ڈاکٹرز کو سزا دینے کی خاطر آج محکمہ صحت کے کلاس فور ملازمین کے پشاور سے تورغر تبادلے کیے جارہے ہیں،کیا یہ وہی انصاف ہے جس کے وعدے اور دعوے انصاف کے علمبرداروں نے کیے تھے؟انہوں نے کہا کہ اگر یہ حکومت عوامی ہوتی اور کسی کے رحم وکرم پر سلیکٹڈ نہ ہوتی تو آج ڈاکٹرز اور دیگر طبقات کو یہ دن نہ دیکھنا پڑتا،افسوس کی بات ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نے خیبرپختونخوا سے تجربہ گاہ بنایا ہوا ہے،گزشتہ چھ سالوں سے عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈال کر صوبے کے عوام پر ایک پارٹی کو مسلط کردیا گیا ہے جو عوامی مفادات کو بالائے طاق رکھ کر ایسے فیصلے کررہی ہے جس کی وجہ سے تمام طبقات احتجاج کررہے ہیں۔ایمل ولی خان نے کہا کہ آج ڈاکٹرز کے مظاہرے کو ناکام بنانے کیلئے اس حد تک بزدلی کا مظاہرہ کیا گیا کہ احتجاج میں شرکت کرنے والے چارسدہ،مردان،صوابی اور نوشہرہ کے ڈاکٹرز اور دیگر سٹاف کو موٹر وے انٹرچینج پر ہی گاڑیوں سے اُتارا گیا،احتجاج میں شرکت کرنے والے ڈاکٹرز اور نرسنگ سٹاف کو پیدل موٹر وے انٹرچینج سے صوبائی اسمبلی تک آنا پڑا،انہوں نے ڈاکٹرز کے احتجاج پر مامور پولیس اہلکاروں کو بھی مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آج اگر محکمہ پولیس ایک آمرانہ ذہنیت رکھنے والی حکومت کے احکامات پر عمل درآمد کریگی اور پختونوں کے تعلیم یافتہ طبقے ڈاکٹرز کو تشدد کا نشانہ بنائے گی تو محکمہ پولیس کو بھی یاد رکھنا چاہیے کہ کل کو اگر اُن پر کوئی ایسی مصیبت آئی جو ڈاکٹرز پر ایک قانون کی شکل میں طاری ہوچکی ہے، تو صوبے کے عوام پھر آپ کے ساتھ نہیں ہوگی اسی لیے تشدد کو ترک کرتے ہوئے محکمہ پولیس کے جوانوں کو انصاف پر مبنی فیصلے کرنے ہونگے کہ وہ ڈاکٹرز کے ساتھ جو کررہے ہیں وہ ٹھیک ہے یا غلط؟ ایمل ولی خان نے اپنے خطاب میں ڈاکٹرز برادری اور دیگر سٹاف کو ایک بار پھر یقین دہانی کرائی کہ اے این پی بحثیت پارٹی اُن کے ساتھ ہے۔انہوں نے اپنے کارکنان کو بھی آگاہ کیا کہ اے این پی کارکنان بڑھ چڑھ کر ڈاکٹرز برادی کے احتجاج کو کامیاب بنانے میں اپنا کردار ادا کر