چوہدری شوگر ملز کیس ،نیب نے نوازشریف کو گرفتار کر لیا

چوہدری شوگر ملز کیس ،نیب نے نوازشریف کو گرفتار کر لیا
چوہدری شوگر ملز کیس ،نیب نے نوازشریف کو گرفتار کر لیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )نیب نے چوہدری شوگر ملزکیس میں نوازشریف کو گرفتار کر لیاہے اور کوٹ لکھپت جیل سے احتساب عدالت سخت سیکیورٹی میں پہنچا  یا گیا جہاں عدالت نے 14 روز کا جسمانی ریمانڈ دے دیا۔ 
تفصیلات کے مطابق چیئر مین نیب نے چوہدر ی شوگر ملزم کیس میں نوازشریف کے وارنٹ گرفتار چار اکتوبر کو جاری کیے تھے ،لاہور کی احتساب عدالت میں چوہدری شوگر مل کیس کی سماعت کا آغاز ہوا تو میاں محمد نواز شریف کو روسٹرم پر رش کی وجہ سے پہنچنے میں مشکل پیش آئی۔کیس کی سماعت کے موقع پر نیب کے تفتیشی افسر کی جانب سے نواز شریف کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی جس پر عدالت نے تفتیشی افسر سے سوال کیا کہ نواز شریف کو گرفتاری کے وقت ورانٹ گرفتاری دکھائے گئے؟تفتیشی افسرنے جواب دیا کہ ورانٹ گرفتاری باقاعدہ دکھا کر نوازشریف کو گرفتار کیا گیا ہے۔اس موقع پر نیب نے دو ہفتوں کے ریمانڈ کی استدعا جسے منظور کرتے ہوئے عدالت نے 14 دن کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔ 

نیب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ نون کے قائد میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ الیکشن کے بعد مولانا فضل الرحمٰن نے اسمبلیوں سے استعفے دینے کا مشورہ دیا تھا جسے نہ مان کر غلطی کی،نواز شریف نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کے موقف کو اپنا ہی موقف سمجھتے ہیں،وہ احتجاج کر رہے ہیں تو بالکل ٹھیک کر رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ انتخابات کے بعد مولانا فضل الرحمٰن نے احتجاج کرنے کا کہا جس کو رد کرنا ہماری غلطی تھی۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ نون لیگ دھرنے اور آزادی مارچ کی مکمل حمایت کرتی ہے، میں نے شہباز شریف کو ایک خط میں سب کچھ لکھ کر بھیج دیا ہے۔نوازشریف کا کہنا تھا کہ وہ پہلے ہی جیل میں ہیں، جس مقدمے میں مرضی گرفتار کریں، فرق کوئی نہیں ۔ 

دوسری طرف نواز شریف کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کا کہناہے کہ آزادی مارچ کے دوران حسین نواز مولانا فضل الرحمٰن کے ساتھ رابطے میں رہیں گے، جیل میں نواز شریف سے ملاقات سے رابطے کو توڑنے کے لیے نواز شریف کے خلاف نیا کیس بنایا گیا ہے۔لاہور کی احتساب عدالت میں میاں محمد نواز شریف کی پیشی کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے بتایا کہ پارٹی قائد نواز شریف نے اپنے بیٹے حسین نواز کو مولانا فضل الرحمٰن کے آزادی مارچ سے متعلق خط لکھ دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ سکیورٹی حکام نے احتساب عدالت کے اردگرد کنٹینرز لگا کر سڑکیں بند اور خار دار تاریں لگا دی ہیں، سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ۔ یادرہے کہ لاہور کی احتساب عدالت نے چودھری شوگر ملز کیس میں سابق وزیراعظم میاں نواز شریف سے جیل میں تفتیش کی اجازت دے دی ہے۔

مزید :

اہم خبریں -قومی -