پاکستان قونصلیٹ میں ڈپٹی قونصل جنرل شائق احمد بھٹو کے ہمراہ پاکستانی صحافیوں اور سعودی پریس اینڈ  پبلیکیشن کے نمائندوں سے  ملاقات

پاکستان قونصلیٹ میں ڈپٹی قونصل جنرل شائق احمد بھٹو کے ہمراہ پاکستانی ...
پاکستان قونصلیٹ میں ڈپٹی قونصل جنرل شائق احمد بھٹو کے ہمراہ پاکستانی صحافیوں اور سعودی پریس اینڈ  پبلیکیشن کے نمائندوں سے  ملاقات

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

جدہ (محمد اکرم اسد) پاکستانی قونصل جنرل خالد مجید نےصحافیوں سے کہا ہے کہ وہ اپنا قلم پاکستان اور سعودی عرب کے مابین اسٹریٹجک تعلقات کو اجاگر کرنے اور دو طرفہ تعلقات میں مزید اضافہ کے لیے استعمال کریں۔ وہ یہاں پاکستان قونصلیٹ میں ڈپٹی قونصل جنرل شائق احمد بھٹو کے ہمراہ پاکستانی صحافیوں اور سعودی پریس اینڈ  پبلیکیشن کے نمائندوں سے  ملاقات میں مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کر رہے تھے۔ انہوں نے کشمیر جاذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج جسطرح کے حالات میں کشمیری مبتلا ہیں اس سے مقامی رائے عامہ کو آگاہی دی جائے تاکہ بھارت مجبور ہو کر کشمیریوں کو انکا حق دے،انھوں نے کہا کہ صحافیوں کا بڑا کلیدی کردار ہوتا ہے وہ کمیونٹی کی آواز ہوتے ہیں اس لئے آج میں آپ لوگوں سے ملاقات کررہا ہوں ۔ انھوں نے کہا کہ چونکہ مجھے جدہ آئے ہوئے ابھی صرف3 ہفتہ ہوئے ہیں اور کل سے میں نے اپنا کام شروع کیا ہے۔ اس لئے یہ میرے لئے بہت ضروری تھا کہ میں آپ لوگوں سے ملتا تاکہ ایک ٹیم کے طور پر کمیونٹی کی خدمت کر سکوں۔
خالد مجید نے کہا ہم لوگ تو یہاں مہمان ہوتے آپ میزبان ہیں ،آپ جس طرح سے ہماری رہنمائی کرینگے ہم اسی طرح سے کام کرینگے ۔ جس کا مقصد یہ ہی ہے کہ ہم اپنے ملک کی اپنی کمیونٹی کی بہتر طریقہ سے خدمت کرسکیں،اپنے بارے میں قونصل جنرل کہا کہ مجھے 21 واں سال ہے وزارتِ خارجیہ میں۔ اس قبل میں 10سال فوج میں کیپٹن کے طور پر خدمات۔ انجام دیں۔ 1999 میں سول سروس میں شمولیت اختیار کرتے ہوئے فارن سروس میں جوائن کی ۔ جہاں ہیڈ کوارئٹر میں مختلف شعبوں میں خدمات انجام دیں ۔جدہ آنے سے قبل میں ڈائریکٹر جنرل فنانس تھا ۔ میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ مجھے جدہ میں کام کرنے کا موقع ملا۔ یہاں حرمین شریفین کی وجہ سےکام کے ساتھ ساتھ عبادت کا بھی موقع ملتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ جدہ بہت اہم اسٹیشن ہے اور سفارتکاری کے لحاظ سے چار بڑے اسٹیشنوں میں آتا ہے قونصل جنرل  نے کہا کہ  میرے دروازے سب کے لئے کھلے ہوئے ہیں۔ کمیونٹی کے مسائل کے حل لئے صحافی برادری مجھ سے براہ راست بھی رابطہ کر سکتی ہے۔ تعمیری تجاویز سے میرا پورا تعاون آپ لوگوں کے ساتھ ہوگا۔

مزید :

عرب دنیا -