پاکستان چین کے مابین سیمنٹ انڈسٹری میں سرمایہ کاری کے وسیع امکانات ہیں
لاہور(کامرس رپورٹر)پاکستان اور چین کے مابین ماحول دوست، جدید سیمنٹ انڈسٹری کے شعبہ میں سرمایہ کاری کے وسیع امکانات موجود ہیں کیونکہ چین کی متعارف کردہ ماحول دوست سیمنٹ مینوفیکچرنگ ٹیکنالوجی کاربن ڈائی آکسائیڈ اور دیگرماحول دشمن گیسوں کا کم اخراج کرتی ہے ۔یہ بات پاک چین جوائینٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شاہ فیصل آفریدی نے چین کی شینڈونگ کائیفا کنسٹرکشن میٹرئل ٹیکنالوجی کمپنی سے آئے ہوئے 3ارکان پر مشتمل وفد سے ملاقات کرتے ہوے کی۔وفد کی قیادت مسٹر زہانگ شی لی نے کی جبکہ دیگر ارکان میں مسٹر لیوپن وئی اور ڈاکٹر گاؤ گی باؤ بھی شامل تھے۔شاہ فیصل آفریدی نے وفد سے استقبالیہ خطاب کے دوران کہا کہ چینی سرمایہ کاری نے پاکستانی معیشت پہ بہت مثبت اثرات مرتب کئے ہیں اور لاتعداد نوجوانوں کیلئے روزگار کے مواقع تشکیل کئے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ چین نے مشکل وقت میں ہمیشہ پاکستان کی مدد کی ہے اور دونوں ممالک کی دوستی کاروباری اور تجارتی روابط سے مزید مستحکم ہوتی جا رہی ہے۔فیصل آفریدی نے کہا کہ پاکستان میں جدید سیمنٹ پلانٹ لگانے کیلئے ہائر روبا اسپیشل اکنامک زون کی جانب سے ہر ممکن تعاون کیا جائے گا۔گفتگو کے دوران PCJCCI کی ریسرچ اینڈ دویلپمنٹ ونگ نے پاکستان میں سیمنٹ انڈسٹری کے حوالے سے ایک مارکیٹ سروے رپورٹ پیش کی جس میں اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ پاکستان کی سیمنٹ انڈسٹری اس وقت جدید تکنیکی سہولیات کی عدم موجودگی کی بنا پر خسارے کا شکار ہے جبکہ دوسری طرف ملک میں بڑھتی ہوئی انفراسٹرکچر ترقی کی بدولت سیمنٹ کی مانگ میں دن بہ دن اضافہ ہو رہاہے۔فیصل آفریدی نے بتایا کہ اس سال پاکستان میں سیمنٹ کی مانگ میں پچھلے سال کی نسبت50% اضافہ ہوا ہے ۔تاہم توانائی کے اخراجات ،زہریلی گیسوں کے اخرج کو کم کرنے کیلئے کیمیائی اخراجات ،معیاری اور پائیدار خام مال کی کمی کے باعث اس صنعت کو کافی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مہامان وفد کے سربراہ مسٹرژہانگ شی لی نے بتایا کہ وفد کا مقصد پاکستان میں زیادہ پائیدار اور ماحول دوست سیمنٹ متعارف کرانا ہے کیونکہ سیمنٹ مینوفیکچرنگ میں وافر تعداد میں ماحول خطرناک گیسوں کا اخراج ہوتا ہے جن پر قابو پانا اس سال چین کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔اس حوالے سے چینی ادارے کی ٹیم نے خصوصی پریزنٹیشن بھی پیش کی ۔انہوں نے کہا کہ اسوقت عالمی دنیا میں گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج ماحول کیلئے سنگین مسئلہ بناہواہے اور تمام عالمی قوتیں اس مسئلے کے حل کیلئے ہر اُس عمل کو تبدیل کرن ایا روکنا چاہ رہی ہیں جس سے ان گیسوں کا اخراج زیادہ ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ دیگر صنعتی عمل کے مقابلے میں سیمنٹ کی پیداوار میں زیادہ توانائی اور ایندھن خرچ ہوتا ہے جو کہ اسے ماحول خطرناک مواد کی فہرست میں شامل کرتا ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ کم لاگت، توانائی کی بچت پر مبنی ماحول دوست ٹیکنالوجی تعمیراتی مواد کی بڑھتی ہوئی مانگ میں حیرت انگیز تبدیلی لے آئے گی۔