تفشیشی افسرفریقین کے موقف کو تسلی سے سنیں میرٹ اور سچ کو معیار رکھا جائے،امین وینس
لاہور(کرائم سیل)سی سی پی او کیپٹن (ر) محمد امین وینس نے شعبہ انویسٹی گیشن کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے اور مقدمات کی جلد از جلد تکمیل کے بعد بروقت چالان عدالتوں میں بھجوانے کے لیے پبلک سروس کمیشن کے ذریعے سلیکٹ ہو نے کے بعد سہالہ کالج سے ٹریننگ لے کر آنے والے 94سب انسپکٹرز کو شعبہ انویسٹی گیشن میں بھجوا دیا۔جہاں سے ایس ایس پی انویسٹی گیشن رانا ایاز سلیم نے آج ان کی مختلف تھانوں میں بطور ایڈمن افسر انویسٹی گیشن تعیناتی کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔سی سی پی او نے نئے سب انسپکٹرز کو انویسٹی گیشن ونگ میں بھجوانے کی الحمراء ہال نمبر IIIمیں ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عام آدمی کے مسائل کا حل اور ان سے تھانوں میں خوش اخلاقی سے پیش آنا ہمارا شعار ہونا چاہیے کیونکہ محکمہ پولیس کا کام ہی دوسروں کے دکھ، تکالیف کو دُورکرنا اور ان کے جان و مال کا تحفظ ہے۔اُنہوں نے سب انسپکٹرز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مقدمات کی تفتیش میرٹ پر بروقت مکمل کرنے کو یقینی بنانے ساتھ ساتھ شعبہ تفتیش کے امیج کو مزید بہتر کرنے کے لیے آپ کو شعبہ تفتیش میں بھیجا جا رہا ہے۔اب یہ آپ کی ذمہ داری ہے کہ اپنے متعلقہ تھانوں میں مقدمات کی تفتیش کے سلسلے میں آنے والے شہریوں سے نہ صرف خوش اخلاقی سے پیش آئیں بلکہ اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے کہ تفتیشی افسران دونوں فریقین کے موقف کو تسلی سے سنیں اور تفتیش میں صرف میر ٹ اور سچ کو معیار رکھا جائے۔اُنہوں نے ایس ایس پی انویسٹی گیشن راناایاز سلیم کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ ان سب انسپکٹرز کو تھانوں میں ایڈمن افسر انویسٹی گیشن کے طور پر تعینات کیا جائے جن کا مقصد مقدمات کی تفتیش کے لیے تھانے میں آنے والے شہریوں کے ساتھ خوش اخلاق سے پیش آنا اور تفتیش کی میرٹ پر جلد از جلد تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن معاونت فراہم کرنا ہے ۔ سی سی پی او نے ایڈمن آفیسر انویسٹی گیشن تعینات کیے جانے والے سب انسپکٹرز کو انڈرائیڈ فونز اور ایک ہزار ماہانہ اعزازیہ کی منظوری کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ عام آدمی کی خدمت اور اس کے مسائل کے حل کے لیے ایڈمن افسر آپریشنز اور انویسٹی گیشن کو ہر ممکن وسائل مہیا کیے جائیں گے اور اب ان کی بھی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے فرائض خلوص نیت ، لگن اور عوامی خدمت کے جذبے سے سرشار ہو کر ادا کرتے ہوئے خود کو اس عہدے کا اہل ثابت کریں تاکہ پولیس اور شہریوں میں حائل خلیج کو کم سے کم کیا جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ تھانے میں آنے والے شہریوں کو عزت دیں گے تو ہم آپ کو اس سے دو گنا زیادہ عزت دیں گے۔اس موقع پر ایس ایس پی انویسٹی گیشن رانا ایاز سلیم نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ نوجوان سب انسپکٹروں کی انویسٹی گیشن ونگ میں تعیناتی سے مقدمات کی جدید بنیادوں پر تفتیش میں بہت مدد ملے گی کیونکہ یہ سب انسپکٹرز اپنی ٹریننگ میں جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کے بارے میں کافی جان کاری لے چکے ہیں جس سے یقیناًانویسٹی گیشن ونگ کی کارکردگی میں مزید نکھار آئے گا۔ ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو اپنی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگا لینا چاہیے کہ لاہور پولیس کی ساری لیڈر شپ آپ کو ویلکم کہنے کے لیے یہاں اکٹھی ہے اور اس عزت کو برقرار رکھنا آپ کے اپنے ہاتھ میں ہے آپ لوگ جتنی محنت اور خلوص نیت سے کام کریں گے اتنی ہی عزت اور نیک نامی پاتے جائیں گے۔ ایس ایس پی سی آئی اے محمد عمر ورک نے نئے سب انسپکٹرز کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ جس طرح آپ کو لاہور پولیس نے ویلکم کہنے کے لیے اس تقریب کا انعقاد کیا گیا ہے وہ اس بات کا مظہر ہے کہ آپ لوگ ہمارے لیے کتنے اہم ہیں اور اگر آپ نے دو باتوں کو شعار بنا لیا کہ کوئی کام ایسا نہیں کرنا جس سے آپ کے سینئرز کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے اور دوسرا جو کام ملے وہ ذمہ داری سے پورا کر دیں تو کامیابی آپ کے قدم چومنے کے لیے تیار کھڑی ہو گی۔ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سلطان چوہدری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں تو صرف اتنا ہی کہنا چاہوں گا کہ آپ نوجوان اس ملک کا مستقبل ہیں آپ پر بہت بڑی ذمہ داری ہے جس کا واضح ثبوت ہے کہ لاہور پولیس کے کمانڈر اپنی پوری ٹیم کے ہمراہ آپ کو خوش آمدید کہنے کے لیے یہاں موجود ہے اس لیے آپ پر ذمہ داری بھی زیادہ ہے لیکن مجھے اُمید ہے کہ آپ جس جذبے سے محکمہ پولیس میں آئے ہیں ا س کی مدد اور محنت سے انویسٹی گیشن ونگ کی کارکردگی کو بہتر سے بہتر بناتے جائیں گے۔