پاک بھارت بارڈرسیکیورٹی فورسز کی ملاقات، سیز فائرکی خلاف ورزی کرنے پر فوری جوابی کارروائی نہ کرنے کا اصولی فیصلہ ، رابطوں کی کوشش کی جائے گی: بھارتی اخبار
نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان اور بھارت کے ڈی جی رینجرز کی سطح کی ملاقات میں دونوں ممالک نے بارڈر پرفوری طورپر جوابی کارروائی نہ کرنے پر اتفاق کرلیاہے اور اس دوران فائرنگ کرنیوالے ملک سے رابطے کی کوشش کی جائے گی ۔
بھارتی اخبار’انڈین ایکسپریس‘ کے مطابق نئی دہلی میںہونیوالے تین روزہ مذاکرات میں سیزفائر کی خلاف ورزی کے خاتمے کے لیے دونوں ممالک کی سرحدی فورسزکے ڈی جی لیول کی ملاقات میں انٹرنیشنل بارڈر پر نئی حکمت عملی وضع کرنے کا فیصلہ کیاہے ، اگلی مرتبہ سرحدپار سے فائرنگ ہوئی تو دوسرا ملک فوری جوابی کارروائی نہیں کرے گااور کم ازکم ایک گھنٹے تک بارڈر فورسز کیساتھ رابطے کی کوشش کی جائے گی ،مسلسل سیزفائرمعاہدے کی خلاف ورزی اور دونوں اطراف سے سویلین آبادی کے نقصان کی وجہ سے بھارتی سیکیورٹی فورسز اور پاکستان رینجرز کے نئی دہلی میں موجود وفد کی پہلے دن ہونیوالی ملاقاتوں میں یہ اصولی فیصلہ کرلیاگیا۔
وزارت داخلہ کے ذرائع کے حوالے سے اخبار نے لکھاکہ دونوں ممالک کی طرف سے یہ بھی اتفاق کیاگیاکہ دونوں طرف سے سیزفائر کی خلاف ورزی پر کوئی فوری ردعمل نہیں دیاجائے گابلکہ صورتحال کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی جائے اور اس کا طریقہ کار جمعہ کو طے کیاجائے گالیکن اصولی طورپر یہ فیصلہ کرلیاگیاکہ کسی بھی قسم کی بلااشتعال فائرنگ کا جواب دینے کیلئے ایک گھنٹہ انتظار کیاجائے گااور یہ گھنٹہ ڈی جیزسمیت تمام سطحوں پر رابطوں کی کوشش میں صرف کیاجائے گا۔
ذرائع نے بتایاکہ دونوں ممالک کے وفود کی ملاقات نہایت خوشگوار ماحول میں شروع ہوئی اور ایک مثبت نوٹ پر ختم ہوئی ۔بی ایس ایف کے ڈی جی ڈی کے پھاٹک کاکہناتھاکہ دونوں فریقین نے مسائل حل کرنے کیلئے آمادگی کا اظہار کیا، مذاکرات مثبت سمت میں آگے بڑھے اور بھارت کواس پر خوشی ہوئی تاہم مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔
اخبار نے لکھاکہ پاکستان رینجرز نے سرحد پار کرنے اور سیزفائرکی خلاف سمیت تمام الزامات کی تردید کی اوریہ مذاکرات سوچ سے زیادہ حدتک خوشگوار تھے ، دونوں طرف سے کوئی جارحانہ بات چیت نہیں ہوئی اور نہ ہی مذاکرات الزامات کی نظر ہوئے ۔ پاکستان نے بی ایس ایف کے آفیسرز اور جوانوں کی طرف سے سرحد پر نامناسب زبان کے استعمال کا شکوہ کیا تاہم بی ایس ایف نے اسے مسترد کردیا لیکن اگر ایساکوئی واقعہ پیش آیا تو وہ اس کی چھان بین کریں گے اور جوانوں کی تربیت مزید بہتر طریقے سے کی جائے گی ۔ پاکستان نے بھارت کو یقین دہانی کرائی ہے کہ دراندازی روکنے کیلئے بارڈر کی نگرانی مزید موثر بنائی جائے گی تاہم اپنی طرف سے ایسی کسی کارروائی کی تردید کرتے ہوئے بھارت کو بھی اپنا نظام مزید مستحکم بنانے کی تجویز دی ۔
رپورٹ کے مطابق دونوں ممالک کی بارڈرفورسز کے ڈائریکٹر جنرلز نے آپسی رابطے بڑھانے کیلئے نئے طریقے اپنانے اور بلااشتعال فائرنگ پر براہ راست رابطوں کا فیصلہ بھی کیاگیااور یہ پہلی مرتبہ ہے کہ مواصلاتی رابطے کے نئے چینل کھولے گئے ہیں جبکہ اس سے پہلے فیلڈکمانڈر، ڈی آئی جیزیا آئی جیزآپس میں رابطے کرتے ہیں ۔