اگر آپ بھی اپنے سفری بیگ پر اس قسم کا تالہ استعمال کرتے ہیں تو فوری تبدیل کرلیں کیونکہ۔۔۔

اگر آپ بھی اپنے سفری بیگ پر اس قسم کا تالہ استعمال کرتے ہیں تو فوری تبدیل ...
اگر آپ بھی اپنے سفری بیگ پر اس قسم کا تالہ استعمال کرتے ہیں تو فوری تبدیل کرلیں کیونکہ۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

واشنگٹن (نیوز ڈیسک) امریکی اخبار ’’واشنگٹن پوسٹ‘‘ نے گزشتہ ماہ ائیرپورٹوں پر سامان کی منتقلی اور حفاظت کے متعلق ایک مضمون شائع کیا اور اس میں ان خاص تالوں کی ’ماسٹر کی‘ کی تصاویر بھی شائع کردیں کہ جو امریکی ادارے ٹرانسپورٹیشن سیفٹی ایڈمنسٹریشن (TSA) کے منظور شدہ ہیں اور لاکھوں فضائی مسافر انہیں اپنے سفری بیگز کی حفاظت کے لئے استعمال کرتے ہیں۔ ’ماسٹر کی‘ (ایسی چابی جو متعدد قسم کے تالوں کو کھول سکتی ہے) کی تصویر اخبار میں کیا چھپی کہ ایک بہت بڑا خطرہ حقیقت بن کر سامنے آگیا۔ کچھ چالاک نوسر بازوں نے اخبار سے تصویر لے کر CAD کمپیوٹر پروگرام کے ذریعے اس کا خاکہ تیار کیا اور پھر تھری ڈی پرنٹر سے ہو بہو سرکاری ماسٹر کی جیسی چابیاں تیار کرلیں۔ ایک انٹرنیٹ صارفین نے تو اپنی تیار کردہ ماسٹر کی کا کمال ایک ویڈیو کی صورت میں انٹرنیٹ پر بھی شائع کردیا ہے، جس میں وہ TSA کے منظور شدہ تالوں کو کھولنے کا عملی مظاہرہ کرکے دکھاتا ہے۔
امریکی حکام اب اس بات سے پریشان ہیں کہ جس کے پاس بھی انٹرنیٹ پر دستیاب ڈیزائن کی مدد سے چابی بنانے کی سہولت ہے، وہ ان لاکھوں مسافروں کے سامان تک رسائی حاصل کرسکتا ہے کہ جن کے تالے اس چابی سے کھل سکتے ہیں۔ مسافروں کو بھی اس خطرے سے آگاہ کیا جارہا ہے مگر خدشہ ہے کہ ان کی بڑی تعداد کو اس خطرے کا جلد علم نہیں ہوپائے گا اور وہ نقصان کے شکار بن سکتے ہیں۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -