مرحلہ وار بلدیاتی انتخابات کا کیا جواز ہے ،ہائی کورٹ نے جواب مانگ لیا
لاہور(نامہ نگارخصوصی)لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس اعجازالاحسن نے وفاقی وصوبائی حکومت اور الیکشن کمشن سے جواب طلب کرلیا ہے کہ صوبہ میں مرحلہ وار بلدیاتی انتخابات کروانے کا کیا جواز ہے ؟فاضل جج نے اس سلسلے میں دائر پاکستان جسٹس پارٹی کی درخواست کی مزید سماعت کے لئے 17ستمبر کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے مذکورہ مدعا علیہان کو تحریری جواب داخل کرنے کی ہدایت کی ہے ۔درخواستوں میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پنجاب میں مرحلہ وار بلدیاتی انتخابات کا انعقادالیکشن کمشن حکومت کے ساتھ مل کر کروا رہاہے ،مرحلہ وار بلدیاتی انتخابات دھاندلی کا باعث بنیں گے اورمختلف علاقوں کے انتخابی نتائج متاثر ہوں گے جبکہ یہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کی بھی خلاف ورزی ہے۔ مرحلہ وار بلدیاتی انتخابات دھاندلی کا منصوبہ ہیں کیونکہ صرف انہی اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کروائے جار ہے ہیں جہاں مسلم لیگ (ن) کے اراکین پارلیمنٹ کامیاب ہوئے ہیںان اضلاع کو نظرانداز کیا گیا جہاں دوسری جماعتیں کامیاب ہوئیں۔اس طریقہ کار سے حکومتی جماعت کو فائدہ پہنچایا جا رہا ہے ،عدالت مرحلہ وار انتخابات کو کالعدم قرار دے اور حکم دے کہ پور ے صوبے میں ایک ساتھ انتخابات کروائے جائیںاورمرحلہ واربلدیاتی انتخابات کالعدم قراردئیے جائیں۔دوران سماعت سرکاری وکلاءکی طرف سے جواب داخل کروانے کے لئے مہلت طلب کی گئی جس پر عدالت نے مزید سماعت 17ستمبر پر ملتوی کردی ۔