بٹ خیلہ، درگئی میں بجلی لوڈ شیڈنگ کے بعد گیس کم پریشر نے بھی سراٹھا لیا
بٹ خیلہ (بیورورپورٹ ) تحصیل درگئی میں بجلی کے طویل لوڈشیڈنگ کے بعد گیس لوڈشیڈنگ اور کم پریشر کے مسئلے نے سر اُٹھا لیا ۔گھریلوں صارفین سمیت کاروباری لوگ سر پکڑ کر بیٹھ گئے ۔ گھروں میں کھانے پکانے کے اوقات میں گیس کی کم پریشر اور لوڈشیڈنگ سے سکول جانے والے بچوں اور نوکریوں پر جانے والے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ سخاکوٹ ، درگئی ، خرکے ، مہردے ، ورتیر اور ملحقہ علاقوں میں بجلی کے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ ، کم وولٹیج اورپرائیویٹ کارخانوں اور اسٹیل ملز کو بجلی فراہمی کے لئے پرمٹ کے نام پر سارا سار ا دن بجلی بند رکھنے سے تحصیل درگئی کے عوام سخت کرب میں مبتلا ہیں جبکہ باقی کسر گیس لوڈشیڈنگ اور کم پریشر نے پوری کردی ہے ۔تحصیل درگئی میں بجلی اور گیس لوڈشیڈنگ کے حوالہ سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے انسانی حقوق کے علمبردار اور سینئر صحافی ولایت خان باچہ (باچہ جی ) نے متعلقہ حکام ، وفاقی وزیر برائے پٹرولیم و بجلی اور وزیر اعظم خان سے تین بجلی گھروں کی سرزمین تحصیل درگئی ملاکنڈ میں بجلی اور سوئی گیس لوڈشیڈنگ اور کم پریشر کا نوٹس لینے کی آپیل کی ہے جبکہ ملاکنڈ کے سیاسی جماعتوں کے قائدین ، ٹریڈیونین اور گرینڈ اصلاحی جرگہ سے مسائل کے خاتمے کے لئے ٹھوس حکمت عملی وضح کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اس سے قبل جب تحصیل درگئی میں بجلی ، گیس اور آمن و آمان کے مسائل پیدا ہوجاتے تھے تو سیاسی جماعتوں کے قائدین اور تاجربرادری اس کے خلاف احتجاج اور ہڑتال کی کال دیتے تھے جس سے مسائل کچھ حد تک کم ہو جاتے لیکن اب انہوں نے معنی خیز خاموشی آپنائی ہے اور عوام کو واپڈا اور سوئی گیس محکموں کے اہلکاروں کے رحم وکرم پر چھوڑا ہے ۔