شوگر گرانڈ انڈسٹری کے مسائل حل کرنیکا تہیہ کر لیا ، کسانوں کا استحصال بھی بند کیا جائے : صوبائی وزیر زراعت
ملتان (سپیشل رپورٹر ) وزیر زراعت پنجاب ملک نعمان احمد لنگڑیال نے شوگرانڈسٹری کے نمائندگان سے سول سیکرٹریٹ میں ملاقات(بقیہ نمبر14صفحہ12پر )
کی۔ میٹنگ میں سیکرٹری زراعت پنجاب واصف خورشید نے بھی شرکت کی۔ میٹنگ کے دوران وزیر زراعت پنجاب نے شوگرانڈسٹری کے نمائندگان کے مطالبات سنے اور انہیں یہ یقین دلایا کہ حکومت جائز مطالبات کو پورا کرنے کیلئے ان کے ساتھ ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ حکومت کی اولین ترجیح ہے کہ وہ گنے کے کاشتکاروں کو استحصال سے بچائے۔ ملک نعمان احمد لنگڑیال وزیر زراعت پنجاب نے شوگر انڈسٹری کو کرشنگ سیزن وقت پر شروع کرنے پر زور دیا اور انہیں کسانوں کوگنے کے کاشتکاروں کو بروقت ادائیگیاں کرنے پر زور دیا۔ وزیر زراعت پنجاب نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق حکومت کاشتکاروں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور حکومت انہیں اعلان کردہ سپورٹ پرائس کی مکمل ادائیگی کیلئے ہر ممکن کوشش کرے گی اس ضمن میں شوگر انڈسٹری والے ہمارے بھائیوں کی طرح ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ امسال گنے کی کرشنگ بروقت شروع کی جائے گی اور کاشتکاروں کو مقرر کردہ سپورٹ پرائس کے مطابق ادائیگیاں عمل میں لائی جائیں گی۔ اس موقع پر شوگر انڈسٹری نے وزیر زراعت پنجاب ملک نعمان احمد لنگڑیال کو بتایا کہ ملک میں اس وقت 90 شوگر ملیں کام کررہی ہیں جن میں سے 45 کا تعلق صوبہ پنجاب سے ہے۔ 2018-19 میں گنے کی پیداوار 5.90 ملین میٹرک ٹن رہی جب کہ ملک کے اندر چینی کی کھپت 5.5 ملین میٹرک ٹن اب تک رہی ہے۔ شوگر انڈسٹری کے پاس چینی کے ذخائر ابھی بھی موجود ہیں لہٰذا امسال کرشنگ سیزن وقت پر شروع کرنے کیلئے شوگر انڈسٹری کو چینی افغانستان کو ایکسپورٹ کرنے کی اجازت ملنی چاہیے اور اس ضمن میں محکمہ زراعت وفاقی حکومت کو چٹھی لکھ کر ان سے تعاون کر سکتا ہے۔ وزیر زراعت پنجاب ملک نعمان احمد لنگڑیال نے اس موقع پر سیکرٹری زراعت پنجاب کو ہدایت کی کہ شوگر انڈسٹری کے جائز مطالبات کے سلسلے میں ان سے تعاون کیا جائے اور اس کے ساتھ ساتھ شوگر انڈسٹری بھی کسانوں کی بروقت ادائیگیوں کو یقینی بنانے کیلئے حکومت سے تعاون کرے کیونکہ کسانوں کے مفادات کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
وزیر زراعت