بجلی کی ترسیل کا نظام ناکارہ، افسروں کی لاکھوں روپے تنخواہیں، وزارت پانی و بجلی نے نوٹس لے لیا

بجلی کی ترسیل کا نظام ناکارہ، افسروں کی لاکھوں روپے تنخواہیں، وزارت پانی و ...
بجلی کی ترسیل کا نظام ناکارہ، افسروں کی لاکھوں روپے تنخواہیں، وزارت پانی و بجلی نے نوٹس لے لیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ویب ڈیسک) بجلی کی ترسیل کا نظام تو ناکارہ ہے لیکن افسروں کی لاکھوں روپے تنخواہیں ہیں، این ٹی ڈی سی میں کنٹریکٹ افسران  تین سے آٹھ لاکھ روپے ماہانہ تنخواہیں لے رہے ہیں۔

روزنامہ دنیا کے مطابق وفاق میں نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی میں بھی بھاری مشاہرے پر افسر کام کررہے ہیں۔ این ٹی ڈی سی میں کنٹریکٹ پر گریڈ 20 میں کام کرنے والے چیف لا آفیسر حمزہ خالد رندھاوا 8 لاکھ روپے، گریڈ 20 کے چیف فنانشل آفیسر عامر وحید احمد 8 لاکھ روپے، گریڈ 20 کے چیف انفارمیشن سسٹمز طارق محمود 5 لاکھ، گریڈ 20 کے چیف انٹرنل اڈیٹر وسیم اسحاق کھوکھر تین لاکھ 46ہزار روپے جبکہ گریڈ 20 کے ہی چیف سکیورٹی آفیسر بریگیڈیئر ریٹائرڈ عبدالمجید دو لاکھ 75 ہزار روپے تنخواہ لے رہے ہیں۔ اسی طرح گریڈ 19میں منیجر احمد علی مونگا غلام نبی اور ارسلان اختر تین لاکھ 30 ہزار تنخواہ لے رہے ہیں۔

دوسری طرف این ٹی ڈی سی میں بھاری مشاہروں پر افسروں کی بھرتی ہونے کے باوجود بجلی کی ترسیلی نظام پر سوالات موجود ہیں جس میں آئے روز گرڈ سٹیشنز اور ٹرانسمیشن لائنز کی خرابی شمال ہے جبکہ سردیوں کے موسم میں سموگ کی وجہ سے گزشتہ تین برس سے بڑے پیمانے پر بجلی کا بریک ڈاﺅن بھی ہوتا ہے۔ اخباری ذرائع کے مطابق وزارت پانی و بجلی نے اب تعیناتیوں پر نوٹس لے لیا ہے اور اس امر کا جائزہ لیا جارہا ہے کہ ان افسروں کی کمپنی کو کس حد تک ضرورت ہے اور ان کی وجہ سے کمپنی کو کیا فائدہ ہورہا ہے۔ ان افسروں کے بارے میں آئندہ چند روز میں اہم فیصلے ہوسکتے ہیں۔

دوسری طرف این ٹی ڈی سی کے ایم ڈی عامر احمد نے کام کرنے سے وزارت سے معذرت کرلی ہے۔ وہ وزارت پاور ڈویژن میں ایڈیشنل سیکرٹری کے عہدے پر تھے اور ان کو ایم ڈی تعینات کیا گیا لیکن چند روز قبل حسن ناصر جامی کو وزارت پاور ڈویژن میں سپیشل سیکرٹری کے عہدے پر ترقی دے دی گئی۔ ایم ڈی این ٹی ڈی سی وزارت کے سپیشل سیکرٹری کے ماتحت ہوتے ہیں۔ ایم ڈی عامر احمد نے وزارت کو لکھے خط میں موقف اختیار کیا کہ ایک جونیئر افسر کے ماتحت کام نہیں کرسکتا۔ اس لئے مجھے کسی اور جگہ تعینات کردیا جائے۔ این ٹی ڈی سی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ عامر احمد گزشتہ تین روز سے اپنے دفتر بھی نہیں آرہے۔