پنجاب کڈنی لیورانسٹیٹیوٹ پاکستان کا منفرد ادارہ بن چکا ،ادارے کی راہ میں روڑے نہیں اٹکائیں گے،چیف جسٹس پاکستان ،بورڈ آف گورنر کو ختم کرکے کمیٹی تشکیل دیدی

پنجاب کڈنی لیورانسٹیٹیوٹ پاکستان کا منفرد ادارہ بن چکا ،ادارے کی راہ میں ...
پنجاب کڈنی لیورانسٹیٹیوٹ پاکستان کا منفرد ادارہ بن چکا ،ادارے کی راہ میں روڑے نہیں اٹکائیں گے،چیف جسٹس پاکستان ،بورڈ آف گورنر کو ختم کرکے کمیٹی تشکیل دیدی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) پنجاب کڈنی لیورانسٹیٹیوٹ کی جلد تعمیر سے متعلق کیس میں چیف جسٹس نے بورڈ آف گورنر کو ختم کر کے کمیٹی تشکیل دےدی۔ جسٹس ریٹائرڈ اقبال حمید الرحمان کمیٹی کے سربراہ ہوں گے جبکہ شاہد نیاز، سیف اللہ چٹھی، خسرو پرویز، جواد ساجد کمیٹی کے ممبر ہوں گے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کمیٹی ممبران اگر رضامندی ظاہر کر دیں تو کمیٹی فائنل ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے پنجاب کڈنی لیورانسٹیٹیوٹ کی جلد تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت کی ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب کڈنی لیورانسٹیٹیوٹ پاکستان کا منفرد ادارہ بن چکا ہے، اس ادارے کی راہ میں روڑے نہیں اٹکائیں گے، ادارے کو چلانے کیلئے جو ٹرسٹ بنایا گیا وہ سمجھ سے بالاتر ہے، ٹرسٹ کو 32 ارب روپے دیئے گئے جن میں 23 ارب خرچ ہو گئے، سارا پیسہ حکومت پنجاب دے رہی ہے۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ جو آرڈیننس جاری کیا گیا تھا اس پر ہمیں مطمئن کریں،ٹرسٹ پر ایک پیسہ نہیں لگا،ٹرسٹ کے ذریعے تئیس ارب روپے کیسے خرچ ہوگئے۔
وکیل کڈنی لیور انسٹی ٹیوٹ حامد خان نے کہا کہ یہ پیسے ٹرسٹ کو نہیں باڈی کو دیئے گئے ، ٹرسٹ صرف وزارت صحت کا حصہ ہے، ٹھیکیدار کے وکیل نعیم بخاری نے انسٹیٹیوٹ کی تازہ تصاویر اور ہسپتال چلانے کیلئے سفارشات عدالت میں جمع کرائیں، نعیم بخاری نے کہا کہ انسٹیٹیوٹ کی تکمیل میں 4 ماہ کا کام رہ گیا ہے،پروجیکٹ میں تاخیر ہوئی تو اس کا خرچہ بڑھ جائے گا،وکیل شاہد حامد نے کہا کہ میں نے ٹرم آف ریفرنس پیش کئے ہیں،آپ جیسا حکم کریں گے ہم ویسے ہی کریں گے، عدالت نے بورڈ آف گورنرزکوتوڑتے ہوئے کمیٹی تشکیل کےلئے نام مانگ لیے،چیف جسٹس نے کہا کہ نئی کمیٹی کو اقبال مرزا چیئر کریں گے۔
نعیم بخاری نے کہا کہ آپ کمیشن کووقت دے دیں کہ اتنے عرصے میں یہ مکمل کرنا ہے،چیف جسٹس نے کہا کہ ہم کسی کومتاثر نہیں کر رہے سب اپنی جگہ کام کریں گے،کنٹریکٹر نے کہا کہ مجھے پیسے ملیں نہ ملیں میں اورنج لائن اورپی کے ایل آئی کومکمل کروں گا۔زاہد خان چیف ایگزیکٹوزیڈ کے بی نے کہا کہ مجھے ڈیم کا ٹھیکا دیا جائے،25 فیصد کم قیمت پرڈیم بنا دونگا،اس وقت بھی میں بلوچستان میں تین ڈیم بنا رہا ہوں۔