کلثوم نواز کا انتقال لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ پاکستان کا کونسا معروف ترین پہلوان ان کے نانا تھے؟ جواب ایسا کہ ہرکوئی دنگ رہ گیا
لاہور (شاہد نذیر چوہدری) رستم زماں و رستم ہند گاما پہلوان کے بارے میں آپ نے ضرور سن رکھا ہوگا لیکن شاید آپ یہ نہیں جانتے کہ وہ پاکستان کی خاتون اول بیگم کلثوم نواز کے نانا بھی تھے۔کلثوم نواز کینسر کی جنگ لڑتے ہوئے منگل کو دار فانی سے کوچ کرگئی ہیں۔ گاماں پہلوان رستم زماں تھے ۔متحدہ ہندوستان کے دور میں انہوں نے انگلستان( برطانیہ) میں چار سو پہلوانوں کو شکست دیکر عالمی رستم زماں کا ٹائٹل جیتا تھا ۔بہت کم پاکستانیوں کو یہ بات معلوم ہوگی کہ وہ پاکستان کی خاتون اوّل کلثوم نوازشریف کے حقیقی ناناتھے۔گاماں پہلوان کی پانچ بیٹیاں تھیں جن میں سے ایک بیٹی انہوں نے اپنے بھتیجے رستم زماں بھولو پہلوان کے عقد میں دی تھی۔جبکہ کلثوم نواز شریف کے والد کا نام حفیظ بٹ تھا ۔گاماں پہلوان کابھارت میں ہندو اور سکھ پہلوان آج بھی بے حد احترام سے نام لیتے اور انکے نام کی یادگاریں بنا کر انہیں بھگوان کی ماند پوجتے ہیں ۔
بیگم کلثوم نواز کے خاندان کی مشہور ترین شخصیات میں سے گاما پہلوان نمایاں ترین ہیں جو اپنے دور کے عظیم ترین پہلوان تھے اور صرف برصغیر ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں عظیم فاتح کے طور پر جانے جاتے تھے۔ نصف صدی پر محیط کیریئر میں دنیا کا کوئی ایک بھی پہلوان انہیں شکست دینے میں کامیاب نہ ہوسکا۔
دس سال کی عمر میں فن پہلوانی کا آغاز کرنے والے غلام محمد عرف گاما پہلوان کو اس کمسنی میں ہی مہاراجہ جودھ پور نے ساری ریاست سے آنے والے پہلوانوں میں فاتح قرار دیا۔ 1910ءتک وہ بھارت کے تمام بڑے پہلوانوں کو شکست دے چکے تھے جس کے بعد انہوں نے انگلینڈ کا سفر کیا اور وہاں ریسلنگ کے عالمی چیمپیئن سٹینس لاس زبسکو کو عبرتناک شکست دی۔ اس فتح کے بعد انہیں جان بل بیلٹ سے نوازا گیا اور وہ رسم زماں بن گئے۔ انگلینڈ سے واپسی کے بعد انہوں نے سات فٹ قد کے مالک بھارتی چیمپیئن رحیم بخش سلطانی والا کو شکست دے کر رستم ہند کا اعزاز بھی حاصل کرلیا۔ پاکستان بننے کے بعد وہ لاہور آگئے اور اسی شہر میں مئی 1960ءمیں جہان فانی سے کوچ کرگئے۔وہ ہندوستانی مہاراجوں کے چہیتے پہلوان تھے،قیام پاکستان کے وقت بھارتی وزیراعظم نہرو نے انہیں بھارت میں مستقل قیام کے لئے بار بار کہا مگر انہوں نے سرزمین پاکستان میں آباد ہونا پسند کیا۔ گاماں پہلوان انتہائی خوش شکل انسان تھے ۔ بھولو پہلوان کے بیٹے سابق ایشین چیمپئن ناصر بھولو نے اپنے نانا کی تین یاد گار تصویریں ڈیلی پاکستان کو نذر کی ہیں جنہیں دیکھ کر آپ انکی وجاہت کا اندازہ کرسکتے ہیں جبکہ انکی وفات کے وقت بنائی گئی تصویر سے انکی پیرانہ سالی کسمپرسی دیکھی جاسکتی ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ وہ اپنی زندگی میں کوئی مقابلہ نہیں ہارے اور بروس لی انہیں اپنا استاد مانتے تھے۔وکی پیڈیا کا کہنا ہے کہ بروس لی گاما پہلوان کو اپنا استاد مانتے تھے اور ان کی ورزشوں کی مدد سے اپنے آپ کو مضبوط بنایا کرتے تھے۔