تحریک انصاف کے رکن اسمبلی بلدیو کمار کے بھارت میں سیاسی پناہ لیے جانے کی خبروں پر ان کے کزن اور بھتیجے کا ردعمل سامنے آگیا
پشاور (ویب ڈیسک) بھارت میں سیاسی پناہ کی درخواست کرنے والے پی ٹی آئی کے سابق ایم پی اے کے کزن اور بھتیجے کا ردعمل سامنے آگیا،سابق سینیٹر امرجیت سنگھ ملہوترا نے اپنے کزن بلدیوکمار کی بھارت منتقلی کی وجوہات کو ذاتی قرار دیا ہے۔
روزنامہ جنگ کے مطابق جیو نیوز سے گفتگو میں امرجیت سنگھ ملہوترا نے کہاکہ بلدیو کمار کی بیوی بھارتی شہری ہے ،جو 6 ماہ پہلے بھارت گئی تھی ،وہ اب واپس نہیں آرہی ۔انہوں نے مزید کہا کہ بلدیو کمار بھارت میں سیاسی پناہ کی بات سستی شہرت اور شہریت کے لیے کررہا ہے۔بلدیو کمار کے بھتیجے راہول کمار نے بھی کہا کہ ہم پاکستان میں بہت خوش ہیں اور آرام سے اپنا کارروبار کررہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پتہ نہیں چاچو بلدیو کمار یہ سب باتیں کیوں کررہے ہیں۔واضح رہے کہ بلدیو کمار کو عدم ثبوت کی بنا پر سورن سنگھ کے قتل کے مقدمے سے بری کردیا گیا تھا۔
ادھر خیبرپختونخوا حکومت نے سابق اقلیتی رکن اسمبلی بلدیو کمار کی جانب سے پاکستان میں اقلیتوں کو آزادی نہ ملنے کے بیان کو شرمناک اور حقائق کے برعکس قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بلدیو کمار جہاں چاہیں رہ سکتے ہیں، پاکستان تحریک انصاف کا ان کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات شوکت یوسف زئی نے سابق اقلیتی رکن اسمبلی بلدیو کمار کی بھارت میں سیاسی پناہ کی درخواست پر باضابطہ رد عمل میں کہا کہ وہ جہاں چاہیں رہ سکتے ہیں، پاکستان تحریک انصاف کا ان کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے،سردارسورن سنگھ کے قتل کے بعد بلدیو کمار کی بنیادی پارٹی رکنیت ختم کردی گئی تھی،عدالت سابق رکن صوبائی اسمبلی کو رہا کرچکی ہے لیکن سردار سورن سنگھ کے گھروالوں کا الزام برقرار ہے۔انہوں نے کہا کہبلدیو کمار کا پاکستان میں اقلیتوں کو آزادی نہ ملنے کا بیان شرمناک اور حقائق کے برعکس ہے۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف کی ٹکٹ پرخیبرپختونخوا اسمبلی میں اقلیتی کوٹے سے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہونے والےسابق رکن بلدیو کمار نے بھارت میں سیاسی پناہ کی درخواست دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں اقلیتوں پر ظلم ہورہا ہے ،ہندو اور سکھ لیڈروں کا قتل کیا جارہا ہے،اس لئے وہ جلد ہی ہندوستان میں پناہ لینے کیلئے درخواست دیں گے۔بلدیو کمار اہلخانہ سمیت بھارت کے شہر لدھیانہ میں رہائش پذیر ہیں،ایک سال قبل ہی پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے انہیں سورن سنگھ کے قتل کے مقدمے سے بری کیا تھا۔بلدیو کمار پر الزام تھا کہ انھوں نے سیاسی رقابت کی بنیاد پر سردار سورن سنگھ کو اجرتی قاتلوں کے ذریعے قتل کرنے کی منصوبہ بندی کی اور انہیں قتل کرایا،سورن سنگھ کے قتل کا مقدمہ چھ افراد کیخلاف دائر کیا گیا تھا جو عدالت سے بری ہوچکے ہیں۔