بابا رحمتے کی کاوشوں کی نتیجہ کہ وہ آج اس ملک میں بھی نہیں رہ سکتے ، سلیم صافی کا دعویٰ

بابا رحمتے کی کاوشوں کی نتیجہ کہ وہ آج اس ملک میں بھی نہیں رہ سکتے ، سلیم صافی ...
بابا رحمتے کی کاوشوں کی نتیجہ کہ وہ آج اس ملک میں بھی نہیں رہ سکتے ، سلیم صافی کا دعویٰ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) تجزیہ کار سلیم صافی نے کہاہے کہ اس وقت جو ملک میں عدالتی انتشار پھیلا ہوا ہے ، وہ بابا رحمتے کی کاوشوں کانتیجہ ہے اور آج صورتحال یہ ہے کہ وہ ملک میں بھی نہیں رہ سکتے ۔

جیو نیوز کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“میں گفتگو کرتے ہوئے سلیم صافی نے کہا کہ افتخار چودھری کو ملکی تاریخ میں سے نادر موقع ملا تھا عدلیہ میں اصلاحات کرنے کا کیونکہ پوری قوم ان کی پشت پر تھی لیکن انہوں نے اس کو جوڈیشل ایکٹوازم ، سیاسی معاملات کو عدالتوں میں لانے اور ذاتی اناءکی تسکین کیلئے استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت جو ملک میں عدالتی انتشار پھیلا ہوا ہے ، وہ بابا رحمتے کی کاوشوں کانتیجہ ہے اور آج صورتحال یہ ہے کہ وہ ملک میں بھی نہیں رہ سکتے ۔
سلیم صافی کا کہنا تھا کہ ثاقب نثار کے بچھائے ہوئے کانٹے موجودہ عدلیہ کو اپنی پلکوں سے چننے پڑرہے ہیں، ثاقب نثار جیسے لوگوں کوشوق تھا کہ سیاسی معاملات عدالتوں میں لے آئیں اور سیاستد انوں نے بھی غلط کام کیا ۔ سلیم صافی نے کہا کہ عدلیہ اگر اپنا کام کرے تو یہ بہت غنیمت ہوگی اور موجودہ چیف جسٹس نے اس پر توجہ دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس نے جوبات کی ہے کہ احتساب کے یکطرفہ ہونے کا تاثر آرہاہے ، اس سے اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ معاملہ کہاںتک پہنچتاہے؟چیف جسٹس نے احتساب کے بارے میںجورائے دی ہے ، وہ رائے عدالتو ں کے بارے میں بھی بن رہی ہے ۔