وفاقی حکومت نے مجھ سے کوئی مشاورت نہیں کی،کراچی کمیٹی کے قیام کا ٹی وی کے ذریعے پتا چلا،وزیراعلیٰ سندھ

وفاقی حکومت نے مجھ سے کوئی مشاورت نہیں کی،کراچی کمیٹی کے قیام کا ٹی وی کے ...
 وفاقی حکومت نے مجھ سے کوئی مشاورت نہیں کی،کراچی کمیٹی کے قیام کا ٹی وی کے ذریعے پتا چلا،وزیراعلیٰ سندھ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)  وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہاہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے کراچی کے معاملات پرقائم کردہ سٹریٹجک کمیٹی کے حوالے سے انکے ساتھ کوئی مشاورت نہیں کی گئی، نہ ہی انہیں اعتماد میں لیاگیا،صحافیوں کی طرح انہیں بھی اس کمیٹی کے قیام کا علم نیوز چینل کے ذریعے ہوا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے قائم کردہ کمیٹی کیا کریگی اور اسکا مینڈیٹ کیاہے؟ وہ اس بارے میں مکمل طورپر لاعلم ہیں،کمیٹی قائم کرتے وقت نہ تو کسی نے مجھ سے مشورہ لیا نہ اس بار ے میں اعتماد میں لیا گیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ روڈوں اور شہروں سے کچرا اٹھانا اور سڑکوں کی صفائی  یہ کام بلدیاتی حکومت کے ہیں،کے ایم سی کے ذمہ بہت سے برساتی نالوں کی دیکھ بھال ہے جبکہ چھوٹے نالوں کی صفائی اور دیکھ بھال ڈی ایم سیز کے پاس ہے،روڈوں کی صفائی ڈی ایم سی کا بنیادی کام ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں جارحیت اور بربریت کی مذمت کرتے ہیں، مقبوضہ کشمیر کے معاملہ پر پوری قوم یکجا ہے۔ تب تک سکون سے نہیں سوئیںگے جب تک کشمیر کو پاکستان کا حصہ نہ بنا لیں۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ گورنر اور میں ساتھ ساتھ بھی اچھے لگتے ہیں اور الگ بھی۔ عمران اسماعیل صرف وفاق کے نہیں سندھ کے نمائندہ  بھی ہیں، سندھ سالڈ ویسٹ ہم نے بنایا جہاں وہ کام کررہا ہے صورتحال بہتر ہے، جب سالڈ ویسٹ اتھارٹی بنی اسے چار ہزار ٹن کچرا اٹھانے کیلئے بنایا گیا، اب سولہ ہزار ٹن کچرا روزانہ پیدا ہوتا ہے،وفاق کا ریونیو اتنا نہیں بڑھا جتنا بڑھنا چاہئے تھا،ہماری تنخواہیں اور اخراجات بڑھ رہے ہیں، ہمیں وہ فنڈز نہیں مل رہے جو ملنے چاہئیں۔ اساتذہ کی پولنگ سٹیشن پر ڈیوٹی کیخلاف ہوں،سٹاف کی کمی کی وجہ سے اساتذہ الیکشن ڈیوٹی کرتے ہیں۔