موٹر وے پر خاتون سے جنسی زیادتی ، پولیس کو اطلاع کرنے والے مسافر اور عینی شاہد نے کیا منظر دیکھا اور وہ کتنے آدمی تھے؟جانئے 

موٹر وے پر خاتون سے جنسی زیادتی ، پولیس کو اطلاع کرنے والے مسافر اور عینی ...
موٹر وے پر خاتون سے جنسی زیادتی ، پولیس کو اطلاع کرنے والے مسافر اور عینی شاہد نے کیا منظر دیکھا اور وہ کتنے آدمی تھے؟جانئے 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )موٹروے پر دو روز قبل خاتون کو ڈاکوﺅں کی جانب سے بچوں کے سامنے جنسی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کا واقعہ پیش آیا جس کی تحقیقات جاری ہیں تاہم پولیس ابھی تک مجرموں کو پکڑ نہیں سکی ہے ۔ اس واقعہ کے واحد عینی شاہد اور پولیس کو کال کر کے اطلاع کرنے والے خالد مسعود بھی منظر عام پر آ گئے ہیں جن کا تعلق سیالکوٹ سے ہے اور انہوں نے تمام منظر بتا دیاہے ۔
 واقعہ کے عینی شاہد خالد مسعود، سیالکوٹ کے رہائشی ہیں ، انہوں نے نجی ٹی وی ” اے آر وائے“ نیوز کے ساتھ خصوصی گفتگو کے دوران بتایا کہ ”میرے ماموں نے امریکہ جانا تھا تو میں انہیں لاہور ایئر پورٹ پر ڈراپ کرنے کے بعد سیالکوٹ واپس آ رہا تھا ، جس وقت میں محمود بوٹی سے سیالکوٹ موٹر وے پر چڑھا ہوااور ٹول پلازہ کرا س کرنے کے بعد کچھ آگے جا کر دیکھا کہ سفید رنگ کی ہینڈا گاڑی کھڑی تھی ، اس کی ہیزرڈ لائٹس آن تھیں ، میں جیسے ہی قریب پہنچا تو سمجھا کہ گاڑی خراب ہے ، میں نے اپنی گاڑی کی لائٹیں تیز کیں اوردیکھا کہ خاتون دوڑتی ہوئی سڑک کے اندر آئیں اور ساتھ ہی پیچھے سے ایک بندہ آیا اور اس نے خاتون کو پکڑ کر کھینچا اور تھپڑ بھی مارے ،میں ڈر گیا ، اور کنفیوز ہو گیا ،میں نہتا تھا، میں نے فوری موبائل اٹھایا اور اس وقت دو بج کر 47 منٹ ہوئے تھے ۔
عینی شاہد نے بتایا کہ پولیس کی ہیلپ 15 پر کال کرکے واقعہ سے متعلق آگاہ کیا ، مجھے پانچ منٹ بعد رسپانس آ گیا ، وہ پوچھنے لگے کہ آپ نے کیا دیکھا ۔میں نے انہیں بتایا کہ ٹول پلازہ کراس کر کے سیالکوٹ کی طرف آئیں تو ایک مرد ہے جو کہ عورت کے ساتھ دست درازی کر رہاہے ، فوری وہاں پہنچیں اور اس کی مدد کریں ۔انہوں نے کہا کہ جس طرح وہ خاتون کو مار رہا تھا کہ اس وقت یہ کنفرم نہیں تھا کہ اس کا خاتون سے کوئی تعلق ہے ، جس طرح وہ مار رہا تھا اس سے لگ رہا تھا کہ وہ مار کر لوٹنا چاہ رہاہے ، وہ دو افراد تھے ، ایک مرد نے خاتون کو پکڑا اور پیچھے کی طرف کھینچا اور ایک مرد گاڑی کی پچھلی جانب کھڑا تھا ۔ 
خالد مسعودکہنا تھا کہ سیالکوٹ موٹر وے دن کے وقت ٹھیک ہے رات کے وقت جس راستے سے گزرتی ہے وہ بالکل سنسان ہے ، میں وہاں سے 120 کی سپیڈ پرگزر رہا تھا ، پھر مجھے پولیس ڈپارٹمنٹ کی طرف سے متعدد کالز آنا شروع ہو گئیں میں ان کو بار بار بتا تا جارہا تھا ، یہاں تک کہ ایگزیکٹ نمبر فائیو ڈسکہ سے سیالکوٹ اترنے تک مجھے فون آتے رہے ، جب میں صبح اٹھا ہوں تو خبروں میں دیکھا تو یہ واقعہ ہواہے ۔جب صبح دیکھا تو بہت دکھ ہوا۔ میرے لیے ان لوگوں کو پہنچاننا مشکل ہو گا کیونکہ میں نے ہائی بیم آن کیے ، وہ خاتون روڈ پر آئیں ، اس درندے نے اس کو پکڑ کر پیچھے کھینچنے کی کوشش کی ۔

مزید :

قومی -