فرسودہ عدالتی نظام میں تبدیلی وقت کی ضرورت، ریاض الحسن گیلانی
ملتان ( خصو صی رپورٹر)ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ملتان کے صدر سید ریاض الحسن گیلانی نے کہا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کے ان ممبران کو سلام پیش کرتے ہیں (بقیہ نمبر9صفحہ6پر)
جنہوں نے اجلاس میں خلاف میرٹ تعیناتی کو مسترد کیا ہے۔وکلا جوڈیشری کی بہتری کے لیے جدوجہد اور قربانیاں دیتے رہے ہیں۔ موجودہ فرسودہ عدالتی نظام میں بہتری کی ضرورت ہے، ہائیکورٹ بار نے ایک بار پھر عدالتی نظام کی بہتری کے لیے بیڑہ اٹھایا ہے جس پر ملک بھر کی بارز نے خیر مقدم کیا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے آل پاکستان وکلا کنونشن اسلام آباد میں شرکت کے بعد کے حالات بارے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت جوڈیشری میں ججز کی طویل چھٹیاں بہت بڑا مسئلہ ہے، لاہور ہائیکورٹ کے سینئر جج نے اپنی موسم گرما کی چھٹیوں بار کی درخواست پر سرنڈر کردی تھیں، اس جدوجہد پر ہائیکورٹ بار نے 26 اگست کو ملتان میں آل پاکستان وکلا کنونشن منعقد کیا تھا۔ سپریم کورٹ میں ججز کی تعیناتی پر 9 ستمبر کی ہڑتال پر ملتان بار نے اپنا کلیدی کردار ادا کیا اور آواز بلند کی۔ جو لوگ حصول انصاف کے لیے عدالتوں کا رخ کرتے ہیں انہیں فوری انصاف دینا ضروری ہے۔ ملتان بار کی منظور کردہ قرار داد کو ایک روز قبل آل پاکستان وکلا کنونشن اسلام آباد میں بھی منظور کیا گیا۔ نمائندہ وکلا اجلاس میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ سپریم کورٹ میں ججز کی تعیناتیاں میرٹ کے خلاف ہے جو مرضی کے فیصلوں کے لیے کیا جارہا ہے۔ وکلا آزاد عدلیہ کا خواب دیکھتے ہیں جو اسکے لیے کاوشیں بھی کررہے ہیں۔ ملتان سے تعلق رکھنے والی لاہور ہائیکورٹ کی سینئر جج فخر النسا کھوکھر کو میرٹ پر ہونے کے باوجود نظر انداز کیا گیا تھا لیکن اب لاہور ہائیکورٹ کی جونیئر خاتون جج کو تعینات کرانے کی کوشش کی جارہی ہے جو میرٹ کی پامالی ہے وکلا کا اگلا پڑا 26 ستمبر کو پشاور میں ہوگا جہاں ہائیکورٹ بار بھرپور شرکت کرے گی۔اس موقع پر جنرل سیکرٹری ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ملتان ملک سجاد حیدر میتلا، فنانس سیکرٹری مہر نواز نول، ایگزیکٹو باڈی کے ممبران ظہور احمد،احد گوندل، عمران محبوب، سید مجتبی عثمان اور میڈم شمیم ہنجرا موجود تھے۔
گیلانی