فنڈ زروکنے سے افغانستان کے حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں، اقوام متحدہ
نیویارک(این این آئی) اقوام متحدہ نے کہاہے کہ اس وقت افغانستان کی معیشت کو زندہ رکھنا بہت اہم ہے ورنہ لاکھوں افغان مفلسی کا شکار ہو سکتے ہیں۔ ادھر چین نے افغان قومی اثاثوں کو منجمد کرنے کے امریکی فیصلے پر شدید نکتہ چینی کی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق افغانستان کے لیے اقوام متحدہ کی خصوصی سفیر دیبورا لیونز نے کہا کہ طالبان کے ہاتھ پیسہ نہ لگنے دینے کے لیے افغانستان کے فنڈز کو روکنے کا جو فیصلہ کیا گیا ہے اس سے فائدے کے بجائے افغان عوام کو مزید نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کی خصوصی نمائندہ نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ گرچہ طالبان حکومت کے حوالے سے تشویش لاحق ہے تاہم اس کے باوجود اس وقت ملک کو پیسوں کی سخت ضرورت اور اس کی آمد کو یقینی بنانے کی بھی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھاکہ معیشت کو مزید چند مہینوں تک سانس لینے کی اجازت دینے کی ضرورت ہے، اس سے طالبان کو لچک کا مظاہرہ کرنے اور اس بار چیزوں کو مختلف انداز سے کرنے کا حقیقی موقع بھی فراہم کیا جا سکتا ہے، خاص طور پر انسانی حقوق، حقوق نسواں اور انسداد دہشت گردی کے نقطہ نظر کے حوالے سے۔دیبورا لیونز نے اقوام متحدہ کی 15 رکنی سلامتی کونسل کو بتایا کہ فنڈز روک دینے سے ایک ایسی شدید معاشی بدحالی کا سلسلہ شروع ہوگا، جو مزید لاکھوں افراد کو افلاس اور بھوک کا شکار بنا سکتی ہے۔ اس سے افغانستان سے پناہ گزینوں کی ایک اور بڑی لہر اٹھ سکتی ہے اور اصل میں اس سے افغانستان نسلوں کے لیے پیچھے جا سکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس موقع پرمعیشت اور سماجی نظام کو مکمل طور پر تباہی سے بچانے کے لیے افغانستان میں پیسے پہنچانے کی سخت ضرورت ہے۔
اقام متحدہ