پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پشاور ہائیکورٹ نے خیبرپختونخوا اسمبلی میں سینیٹ الیکشن نہ کرانے کیخلاف درخواست پر الیکشن کمیشن کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ اتنے معصوم نہ بنیں، الیکٹوریل کالج پورا ہے یا نہیں۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق پشاور ہائیکورٹ میں خیبرپختونخوااسمبلی میں سینیٹ الیکشن نہ کرانے کیخلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی،چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس وقار نے سماعت کی،وکیل درخواستگزار نے کہاکہ سینیٹ الیکشن کی تاریخ 2اپریل2024مقرر کی گئی تھی،اس کے باوجود الیکشن ملتوی کیا گیا، الیکشن کمیشن خیبرپختونخوا میں سینیٹ الیکشن نہیں کرنا چاہتا، عدالت نےکہاکہ سینیٹ میں خیبرپختونخوا کی کتنی نمائندگی ہے؟وکیل درخواست گزار نے کہاکہ 11ممبران کی نمائندگی سینیٹ میں نہیں ہے۔
وکیل الیکشن کمیشن نے کہاکہ جس تاریخ پر درخواستگزار الیکشن چاہتے ہیں وہ تو گزر گئی،پشاور ہائیکورٹ نے کہاکہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آ گیا ہے،خیبرپختونخوا کو آپ سینیٹ میں کیوں نمائندگی نہیں دے رہے،وکیل الیکشن کمیشن نے کہاکہ ہم نمائندگی دے رہے ہیں کیوں نہیں دیں گے،وکیل درخواستگزار نے کہاکہ سپریم کورٹ کو الیکشن کمیشن متنازعہ بنا رہا ہے،سینیٹ الیکشن کرانے کا تمام عمل مکمل ہو گیا ہے،عدالت نے الیکشن کمیشن کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ اتنے معصوم نہ بنیں۔
عدالت نے استفسار کیا کہ الیکٹوریل کالج پورا ہے یا نہیں،وکیل درخواستگزار نے کہاکہ الیکشن کمیشن آئین نہیں مانتا اور نہ ہی پارلیمان، عدالت نے درخواستگزار اور الیکشن کمیشن کے وکیل سے استفسار کیا آپ لڑنے کیلئےآئے ہیں،عدالت نے استفسار کیا کہ خیبرپختونخوااسمبلی میں خواتین کی کتنی نشستیں ہیں؟وکیل درخواستگزار نے کہاکہ خواتین کی 25مخصوص نشستیں ہیں، جن میں21خالی ہیں،عدالت نے کہاکہ خیبرپختونخوااسمبلی قانون سازی کررہی ہے تو سینیٹ الیکشن کیوں نہیں ہو سکتے۔وکیل الیکشن کمیشن نے کہاکہ سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کے ممبران کو 2گروپوں میں تقسیم کیا ہے،عدالت نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔