بھارتی ریاست منی پور میں ایک بار پھر نسلی تصادم،انٹرنیٹ بند، کرفیو نافذ
نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن )بھارتی ریاست منی پور میں نسلی تصادم کے بعد انٹرنیٹ سروسز بند کردی گئیں اور حکومت نے کرفیو نافذ کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
نسلی فسادات سے متاثرہ شمال مشرقی ریاست منی پور میں کئی دنوں کے مہلک نسلی تشدد، مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کے بعد کرفیو نافذ کرکے انٹرنیٹ سروسز بند کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔
منی پور ایک سال سے زیادہ عرصے سے ہندو اکثریتی قبیلے میتی اور عیسائی کوکی برادری کے درمیان جھڑپوں کی وجہ سے عدم استحکام کا شکار ہے جس نے ریاست کو نسلی طور پر تقسیم کردیا ہے۔
روز نامہ" امت" کے مطابق مہینوں تک نسبتاً پرسکون رہنے کے بعد گزشتہ ہفتے دو برادریوں کے درمیان دشمنی دوبارہ شروع ہوگئی تھی جس میں کم از کم 11 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
ریاست کی وزارت داخلہ کے نوٹس میں تازہ ترین بے امنی کو قابو میں لانے کے لئے ریاست میں تمام انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروسز کو پانچ روز کے لیے بند رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ کچھ سماج دشمن عناصر سوشل میڈیا کو بڑے پیمانے پر تصاویر، نفرت انگیز تقریر اور نفرت انگیز ویڈیو پیغامات کی ترسیل کے لئے استعمال کر سکتے ہیں جو عوام کے جذبات کو بھڑکاتے ہیں۔ یہ ضروری ہو گیا ہے کہ عوامی مفاد میں امن و امان کو برقرار رکھنے کے لئے غلط معلومات اور جھوٹی افواہوں کو پھیلانے سے روکنے کیلئے مناسب اقدامات کئے جائیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق امپھال کے مشرقی اور مغربی اضلاع میں غیر معینہ مدت کے لئے کرفیو لگا دیا گیا ہے۔ ضلع مجسٹریٹ کی طرف سے جاری حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ نظم و نسق کی ابتر صورتحال کے باعث کرفیو میں رعایت کے پچھلے احکامات کو فوری طور پر منسوخ کرتے ہوئے امپھال مشرقی ضلع میں مکمل کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔
منی پور میں یکم ستمبر سے اب تک مختلف پرتشدد واقعات میں11 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ کئی مقامات پر آگ لگائے جانے اور توڑ پھوڑ کے واقعات بھی پیش آئے ہیں، امپھال کے علاوہ کئی دیگر علاقوں میں تشدد آمیز واقعات پیش آئے ہیں۔