ترغیب سے ٹیکس ادائیگی کا سلسلہ شروع!
صوبائی وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے صوبے میں ٹیکس کلچر کو فروغ دینے کے لئے ترغیب کا سلسلہ شروع کیا اور اس کی ابتدا ریسٹورنٹس سے کی ہے۔ ان کی ہدایت پر ایک ریسٹورنٹ انوائس مانیٹرنگ سسٹم بنایا گیا ہے اس کے تحت عوام سے کہا جا رہا ہے کہ وہ جہاں بھی کھانا کھائیں۔ ادائیگی کی رسیدضرور حاصل کریں، اس سلسلے میں مانیٹرنگ والوں نے ابتدا انعامی سکیم سے کی اور کاروں سمیت، موٹرسائیکل اور دوسرے انعامات رکھے ہیں کہ جس شہری کی رسید پر قرعہ اندازی کے ذریعے انعام نکلے گا اسے دیا جائیگا، اس سلسلے میں پنجاب ریونیو اتھارٹی نے ریسٹورنٹ انوائس مانیٹرنگ سسٹم کے تحت شروع کی جانے والی ’’امانت سکیم‘‘ کی پہلی قرعہ اندازی بھی ہوگئی جس کے مہمان خصوصی خود وزیراعلیٰ محمدشہبازشریف تھے اور انہوں نے خود انعام یافتگان کو فون کے ذریعے اطلاع دی۔ خبر کے مطابق اس سلسلے میں دلچسپ گفتگو بھی ہوئی اور وزیراعلیٰ محظوظ ہوتے رہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہم نے ٹیکس جمع کرنے کے لئے ڈنڈے کی بجائے ترغیب کا سہارا لیا ہے۔ہمارے ملک میں یہ عام رواج ہے کہ اچھے ریسٹورنٹ سے کھائیں یا تھڑے والے سے پیٹ پوجا کی جائے ادائیگی کی رسید نہیں لی جاتی جبکہ ریسٹورنٹس پر تو سیلز ٹیکس عائد ہے جو گاہک سے وصول کیا جاتا ہے۔ رسید نہ دے کر ریسٹورنٹ والے سیلز ٹیکس بھی بچاتے اور اپنی آمدنی بھی کم ظاہر کرتے ہیں، اس طرح اگر گاہک ادائیگی کرے اور رسید لے تو یہ چور راستہ بند ہوسکتا ہے۔ پنجاب حکومت کے اس طریق کار کی تعریف کی جانا چاہیے اور اس سکیم کو کامیاب بنانے کے لئے ہر شہری کو اپنا حصہ ڈالنا چاہیے اور وہ یہی ہے کہ وہ ریسٹورنٹس سے کھانا کھائیں تو رسید منگوا کر ادائیگی کریں، اسی طرح جنرل سٹوروں سے خریدی جانے والی اشیاء کی رسیدیں حاصل کرنے کا سلسلہ بھی شروع ہونا چاہیے، اس سے عام شہری کو کوئی نقصان نہیں کہ ٹیکس تو اسی کی جیب سے جانا ہے اور اگر یہ کٹوتی ٹیکس کے حساب میں نہیں جاتی تو حکومتی آمدنی متاثر ہوتی ہے اس لئے شہریوں کو بھی تعاون کرنا چاہیے۔ ترغیب کے اس سلسلے سے حالات میں بہتری آئے گی۔