وزیراعظم شہبا ز شریف: حلف اٹھا لیا، کم از کم ماہانہ اجرت 25ہزار روپے مقرر، ایک لاکھ تک تنخواہ والے سرکاری ملازمین کیلئے 10فیصد اضافہ، پنشن بھی 10فیصد بڑھا دی گئی
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں محمد شہباز شریف اسلامی جمہوریہ پاکستان کے 23ویں وزیراعظم منتخب ہوگئے۔پیر کو ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری کی معذرت کے بعد پینل آف چیئر ایاز صادق نے قائد ایوان کا انتخاب کرایا، ایوان میں 5 منٹ تک گھنٹیاں بجائی گئیں جس کے بعد بعد ہال اور لابی کے دروازے بند کر دئیے گئے اور ارکان کو اے اور بی لابی میں جانے کیلئے کہا گیا، جس کے بعد ووٹنگ ہوئی۔ ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے پر پینل آف چیئر سر دار ایاز صادق نے نتائج کااعلان کرتے ہوئے بتایاکہ شہباز شریف کو ایوان میں 174ووٹ ملے تاہم ان کے مد مقابل شاہ محمود قریشی کوئی ووٹ حاصل نہ کر سکے۔اعلان ہوتے ہی شہباز شریف آصف علی زر داری، بلاول بھٹو زر داری، جے یو آئی کے اسعد محمود سمیت تمام اتحادی جماعتوں کے سربراہان کے پاس گئے ان کے ساتھ مصافحہ اور شکریہ ادا کیا اس موقع پر تمام اتحادیوں نے شہباز شریف کو وزیر اعظم منتخب ہونے پر مبارکبا ددی۔ شہباز شریف وزیراعظم منتخب ہوتے ہی قائد ایوان کی کرسی سنبھال لی۔ اس موقع پر مہمانوں کی گیلریوں میں موجود تمام جماعتوں کے کارکنوں نے پر پرجوش نعرے لگائے۔بعد ازاں نو منتخب وزیر اعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں اپنے پہلے خطا ب میں دھمکی آمیز مراسلہ قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی میں پیش کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر ملکی خط کی شفاف تحقیقات کا اعلان کرتا ہوں اگر خط کی سازش ثابت ہو گئی تو میں استعفی دے کر گھر چلا جاؤں گا۔ پونے چار سال میں کھربوں کے ریکارڈ قرضے لیے گئے اور ایک اینٹ نہیں لگائی، عقل ماؤف ہوجاتی ہے پیسہ کہاں گیا؟ بینظیر کارڈ دوبارہ اجراء کیا جائے گا۔ایوان مفاد پاکستان کا ایک گلدستہ ہے چاروں صوبوں کے ساتھیوں کو ساتھ لے کر چلیں گے۔عوام کی دعاؤں سے آج اللّٰہ نے پاکستان کو بچا لیا ہے، پاکستان کی تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی، آج حق کی فتح اور باطل کو شکست ہوئی۔مسئلہ کشمیر پر گذشتہ تین برسوں کی خاموشی توڑی جائے گی۔چین پاکستان کا دکھ اور سکھ کا ساتھی ہے اور اس دستی کو کبھی کمزور نہیں ہونے دیں گے اور سی پیک کو تیز رفتاری سے آگے لے کر جائیں گے سعودی عرب اور ترکی کے عظیم لازوال تعلق کو آگے بڑھائیں گے تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز قومی اسمبلی میں پینل آف چئیر ایز صادق کی زیر صدارت اجلاس میں پاکستان کے 23ویں نو منتخب وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے پہلا خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج سیلیکٹڈ وزیراعظم کو ایوان نے آئین اور قانون کے ذریعے گھر کا راستہ دکھایا، ڈالر 190سے واپس 182 روپے پر آگیا ہے، پاکستان کے اندر مزدور کی کم از کم اجرت 25ہزار ماہانہ کونے کی کوشش کر رہے ہیں ایک لاکھ تک تنخواہ والوں کو دس فیصد اضافہ کیا جائے گا جبکہ پینشنرز کے لئے بھی 10 فیصد اضافہ کیا جائے گا۔ غیر ملکی سرمایہ کاری کی بھی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ لیاقت علی خان سے میاں نواز شریف تک 25 ہزار ارب کا قرضہ لیا گیا، عمران نیازی کی حکومت کے ساڑھے تین یا پونے چار سال میں ان قرضوں میں 20 ہزار ارب روپے کا اضافہ ہوا جو پاکستان کی تاریخ کے کل قرضوں کا 80 فیصد ہے۔نو منتخب وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 74 سالہ تاریخ میں بدترین کرنٹ اکاؤنٹ اور تجارتی خسارہ ہونے جا رہا ہے، ملک میں مہنگائی عروج ہے، 60 لاکھ لوگ بیروز گار اور 2کروڑ غربت کی لکیر سے نیچے جا چکے ہیں، آج عام آدمی کیلئے اپنا وجود برقرار رکھنا محال ہوچکا ہے۔ سپریم کورٹ نے نظریہ ضرورت کو ہمیشہ کے لیے دفن کردیا، اب آئندہ کوئی نظریہ ضرورت کا سہارا نہیں لے سکے گا۔شہباز شریف نے کہا کہ ایک ہفتے سے ڈراما چل رہا تھا، جھوٹ پر جھوٹ بولا جا رہا تھا، کل بھی ڈپٹی اسپیکر نے خط لہرایا، میں نے آج تک وہ خط نہیں دیکھا، اس سے متعلق دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام اور ایوان کے ارکان جاننا چاہتے ہیں کہ اس خط کی حقیقت کیا ہے، عدم اعتماد کے حوالے سے ہم کئی دن پہلے فیصلہ کرچکے تھے، اگر یہ جھوٹ ہے تو سب کے سامنے آنا چاہیے تاکہ یہ بحث ہمیشہ کے لیے ختم ہوجائے، میں بطور منتخب وزیراعظم کے کہتا ہوں کہ پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی میں خط پیش کیا جائے جس میں مسلح افواج کے سربراہان بھی موجود ہوں، جس میں ڈی جی آئی ایس آئی، سیکرٹری خارجہ اور وہ سفیر بھی ہوں، میں بلا خوف تردید کہتا ہوں کہ اگر اس حوالے سے رتی برابر ثبوت مل جائے کہ ہم کسی بیرونی سازش کا شکار ہوئے یا ہمیں کسی بیرونی وسائل سے مدد ملی تو میں ایک سیکنڈ میں وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ دے کر گھر چلا جاؤں گا، میں پہلی فرصت میں اِن کیمرہ سیشن کا انتظام کروا کر خط پر بریفنگ کرواتا ہوں۔نو منتخب وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میں نے گزشتہ حکومت کو میثاق معیشت کی پیش کش کی تھی، میری میثاق معیشت کی پیشکش کا دو مرتبہ حشر نشرکیا گیا، یہ زعم اور تکبر میں نہ ہوتے تو وہ پیشکش قبول کرتے، آج ملک آگے جارہا ہوتا، پاکستان رواں مالی سال سب سے بڑا بجٹ خسارہ کرنے جارہا ہے،کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بھی تاریخ کا سب سے بڑا خسارہ ہونے جارہا ہے، 60 لاکھ لوگ بیروزگار اور 2 کروڑ سے زائد خط غربت سے نیچے جاچکے، انھوں نے کھربوں کے قرض لیے ایک اینٹ تک نہیں لگائی۔زرائع ابلاغ سوشل میڈیا، میڈیا ہاوسز پریس کلبوں اور آئیں اور جمہوریت پسند صحافیوں، مختلف سیاسی و سماجی تنظیموں اور ملک بھر کے تمام بار کانسلز کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے آئین شکنی کے خلاف آواز بلند کی اور ہمارا ساتھ دیا۔ نومنتخب وزیراعظم شہباز شریف نے کم سے کم اجرت 25 ہزار اور ایک لاکھ تک تنخواہ والوں کیلئے 10 فیصد اضافہ کرنے کا اعلان کر دیا، پنشن میں بھی 10فیصد اضافہ کیا جائے گا۔۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں کم از کم ماہانہ اجرت 25 ہزار روپے ماہانہ کی جارہی ہے جس کا اطلاق یکم اپریل سے ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وہ سرکاری ملازمین کی جن تنخواہ ایک لاکھ روپے ماہانہ ہے ان کی تنخواہ بھی دس فیصد بڑھائی جارہی ہے۔وزیراعظم نے اس کے ساتھ ہی پنشن بھی 10 فیصد بڑھانے کا اعلان کیا اور کہا کہ اس کا اطلاق بھی یکم اپریل سے ہوگا۔
شہباز شریف
اسلام آباد (آن لائن) نومنتخب وزیر اعظم شہبازشریف کی تقریب حلف برداری ایوان صدر میں منعقد ہوئی جہاں قائم مقام صدر صادق سنجرانی نے نو منتخب وزیر اعظم سے حلف لیا۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ حلف برداری کی تقریب میں شریک نہیں ہوئے۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا، پاک فضائیہ اور پاک بحریہ کے سربراہان نے شرکت کی ۔ ایوان صدر میں وزیراعظم شہباز شریف کے اعزاز میں استقبالیہ دیا گیا ۔شہباز شریف مہمانوں میں گھل مل گئے اور تصاویر بنوائیں۔اتحادی جماعتوں کے سربراہان نے بھی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کی۔دریں اثناء چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا نے ایوان صدر میں وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی۔ پاک فضائیہ اور پاک بحریہ کے سربراہ بھی ملے۔اعلی عسکری حکام نے شہباز شریف کو وزارت اعظمیٰ کا منصب سنبھالنے پر مبارک باد دی۔مولانا فضل الرحمان اور بلاول بھٹو کی بھی شہباز شریف سے ملاقات ہوئی۔دیگر اتحادیوں نے بھی وزارت اعظمیٰ سنبھالنے پر مبارکباد دی۔
حلف برداری