تیمرگر ہ، پی ٹی آئی کے مشتعل کارکنوں کا مدرسہ پر دھاوا
تیمرگرہ (بیورورپورٹ) تیمرگرہ پی ٹی ائی کے مشتعل کارکنوں نے جے یو ائی کے مدرسہ اور مسجد پر دھا وا بول کر مسجد میں توڑ پھو ڑ کی اور پانچ افراد کو زد وکوب کرکے ان پر تشدد کیا اور ایک کی داڑھی نوچ ڈالی وقوعہ کے خلاف جمعیت علماء اسلام، پیپلز پا رٹی، جماعت اسلامی اور اے این پی نے بلامبٹ میں ڈی پی او کے دفتر کے سامنے احتجاجی مظا ہرہ کیا اور دھرنا دیا ڈی پی او کی جانب سے ملزمان کے خلاف کار وائی کرنے کی یقین دھانی پر دھرنا کو ختم کیا گیا تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات تیمرگرہ گور گوری چوک میں پی ٹی ائی کی جانب سے سابق وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ یکجہتی کے لئے بڑا احتجاجی مظا ہرہ کیا گیا اس دوران پی ٹی ائی کے بعض مشتعل افراد نے قاضی پلازہ کے اوپر منزل پر واقع جے یو ائی کے مسجد اور مدرسہ پردھا وا بول کر مسجد میں موجود طلباء اور علماء کرام پر تشدد کرکے پانچ طلباء وعلماء کرام کو زخمی کر دیا اور ان کے داڑھی نوچ لئے زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوا رٹر ہسپتال تیمرگرہ منتقل کیا گیا وقوعہ کے خلاف جمیعت علماء اسلام لوئر دیر نے احتجاجی ریلی نکال کر ڈی پی او کے دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہر ہ کیااوردھرنا دیا جس سے جے یو ائی کے ضلعی امیر سراج الدین، جنرل سیکرٹری جاوید اقبال، خورشید خان، مفتی محسن محمود،پیپلز پارٹی لوئر دیر کے صدر نواب زادہ محمود زیب خان، سیکرٹری اطلاعات عالم زیب ایڈوکیٹ، جماعت اسلامی تحصیل بلامبٹ کے امیر عمران الدین ایڈوکیٹ، اے این پی کے عمران ٹاکور و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے تیمرگرہ میں پی ٹی ائی کے کا رکنوں کی جانب سے مسجد ومدرسہ پر حملہ کرنے اور علماء کرام پر تشدد اور ان کی داڑھی نوچنے اور مسجد کی بے حرمتی کو کھلی دہشت گردی اور غنڈہ گردی قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی اور کہا کہ ماضی میں لوئر دیر کے تمام سیاسی جما عتوں نے ایک دوسرے کو احترام دیا لیکن پی ٹی ائی نے سیاست سے شائستگی ختم کر کے ملک کو خانہ جنگی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے جے یو ائی کے رہنماوں نے تیمرگرہ پولیس پر تنقید کر تے ہوئے الزام لگا یا کہ وہ ملزمان کے خلاف ایف ائی درج نہیں کر رہی ہے صرف روزنامچہ کی رپورٹ پر انہیں ٹرخایا جا رہا ہے بعد اذاں لوئر دیر کے سیاسی جماعتوں کے قائدین پر مشتمل ایک بڑی وفد نے ڈی پی او لوئر دیر عرفان اللہ سے ان کے دفتر میں ملا قات کرکے انہیں مذکورہ واقعہ اور اپنے تحفظات اور مطالبات سے اگاہ کیا ڈی پی او عرفان اللہ مروت نے مسجد پر حملہ کو نا قابل برداشت عمل قرار دیا اور کہا کہ مساجد اللہ تعالیٰ کے گھر ہوتے ہیں اس کا احترام ہم سب کا فرض ہے انھوں نے جے یو ائی کے وفد کو صبر وتحمل اختیار کرنے کی تلقین کی اور کہا کہ علماء کرام پر آمن بر قرار رکھنے کے لئے بھاری زمہ داری عائد ہوتی ہے انھوں نے وفد کو یقین دلایا کہ واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف ایف ائی آر درج کرنے سمیت انہیں گرفتار بھی کیا جائیگا اس یقین دھانی پر جمیعت علماء اسلام نے اپنا احتجاج ختم کرکے پر آمن طور پر منتشر ہوگئے۔