موجودہ صورت حال میں حکومت چلانا آسان نہیں: ہمارا زیادہ فوکس انتخابی اصلاحات پر ہوگا: مسلم لیگ ن 

موجودہ صورت حال میں حکومت چلانا آسان نہیں: ہمارا زیادہ فوکس انتخابی ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 اسلام آ باد (آئی این پی) ترجمان مسلم لیگ (ن) مریم اورنگزیب نے کہا ہے وقت کم اور چیلنجز زیادہ ہیں، ایسے موقع پر حکومت چلانا آسان نہیں ہوگا۔ اپنے ایک بیان میں انکا کہنا تھا عدم اعتماد کا مقصد کرپٹ اور نا اہل ٹولے کو ہٹانا تھا جس میں کامیاب ہوئے۔ موجودہ حالات کسی ایک فرد یا پارٹی کے بس میں نہیں کہ ٹھیک کر سکے، وقت کم اور چیلنجز زیادہ ہیں،ا یسے موقع پر حکومت چلانا آسان نہیں ہوگا۔ آئندہ جو اتحادی حکومت بنے گی اس میں سب ملکر بحران سے نمٹیں گے، ہماری حکومت کا زیادہ فوکس انتخابی اصلاحات پر ہوگا۔بعدازا ں  میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا آئندہ جو اتحادی حکومت بنے گی اس میں سب ملک کر بحران سے نکالے گی۔شہباز شریف ملک میں معاشی استحکام لائیں اور غربت ختم کریں گے،جو بھی وعدہ عوام سے کرینگے پورا کرینگے،احتساب کا عمل چلتا رہیگا۔ نواز شریف کے خاندان نے 40 سال کا حساب پیش کیا،احتساب سے عمران خان بھا گتا ہے، سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتے،قانون اپنا راستہ خود بنائے گا۔دریں اثناء میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا آنیوالی حکومت کی ترجیح معیشت ہے۔ اہم وزارتوں پہ اپوزیشن کے لوگ آئیں گے۔ انتخابات ہماری مرضی سے ہوں گے،ہمارا مقصد قوم کو عمران جیسے شخص سے نجات دلانا تھا۔ آنیوالی حکومت کی ترجیحا ت معیشت ہے۔ ای وی ایم کا نظام پوری دنیا میں ناکام ہے۔دوسری طرف میڈیا سے گفتگو میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف نے کہا ترجیحات میں پاکستان کی معیشت بہتر ودر ست کرنے کی ضرورت ہے۔ ملک میں کرپشن کو روکنا ہے،ملک کو عمران خان نے خراب کیا ہے۔ اداروں کیخلاف نعرے لگاتے ہیں نہیں لگاتے میں کچھ نہیں کہہ سکتا، میڈیا نے رپورٹ کیا کہ ان کی صفوں میں کچھ اختلافات ہیں،ساڑھے تین سال پارلیمنٹ میں گزارے ہیں،اس پارلیمنٹ میں قانون کی دھجیاں اڑائی گئی ہیں،اپوزیشن میں رہتے ہو ئے جو ہو سکتا تھا پارلیمنٹ میں گیا ہے۔ پچھلے چار سال میں عمران خان نے ملک کی معیشت کو تباہ کیا ہے،انتخابی اصلاحات کے حوالے سے مل کر بیٹھیں گے،احتجاج کرنا ان کا جمہور ی حق ہے، انتقا م جیسی کوئی چیز ہماری ڈکشنری میں نہیں۔ نوازشریف انشااللہ واپس آئیں گے۔ اگر تحریک انصاف کی جانب سے استعفے دئیے گئے اور منظور ہو گئے تو انتخابات ہونگے۔
مسلم لیگ ن

مزید :

صفحہ اول -