تیل کی قیمتوں میں اضافےسےکرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھےگا،عالمی ریٹنگ کےادارےفیچ کی پاکستان پررپورٹ
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن) عالمی ریٹنگ کےادارےفیچ نے پاکستان پررپورٹ جاری کر دی جس میں کہا گیا کہ تیل کی قیمتوں میں اضافےسےکرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھےگا۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق فیچ کا اپنی رپورٹ میں کہنا ہے کہ اشیاکی بڑھتی قیمتوں سے پاکستان کوبیرونی اورمالیاتی چیلنجزکاسامناہے،مالی سال 2023میں پاکستان کو 20 ارب ڈالرکی بیرونی ادائیگیاں کرناہوں گی،قرض اورسودکی ادائیگیوں سےزرمبادلہ کےذخائرپردباؤبڑھےگا۔
فیچ کی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ مالی سال 2022 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا 5 فیصدرہےگا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر نے پٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمتیں بڑھنے کا عندیہ دیا تھا۔ انگریزی جریدے" بلوم برگ" کو انٹرویو میں گورنر سٹیٹ بینک نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ایندھن اور بجلی کی قیمتیں بڑھانے کے مطالبےپر عمل کرنا مشکل رہا ، سیاسی حالات در پیش ہوں تو مشکل فیصلے لینے میں تاخیر رہتی ہے ، مجھے امید ہے کہ جلد یہ تاخیر ختم ہو گی اور ہم اچھی خبر سنائیں گے ۔
رضا باقر نے کہا کہ روپے اور سٹاک مارکیٹ میں واقعی اچھے اشاریے ہیں ، ضروری ہے کہ معاشی پالیسی مرتب کرنے والے ادارے مالیاتی استحکام کے مقصد کو لے کر چلیں ، سٹیٹ بینک نے اسی لئے شرح سود بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، شرح سود میں اضافے کے باوجودمعیشت کی نمو 4 فیصد رہنے کے اندازے ہیں ۔