شرح سود میں کمی کا فیصلہ خوش آئندہے‘سنگل ہند سے پر لائی جائے :چیمبرز آف کامرس تاجر وصنعتکار

شرح سود میں کمی کا فیصلہ خوش آئندہے‘سنگل ہند سے پر لائی جائے :چیمبرز آف کامرس ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی‘ لاہور‘ راولپنڈی‘ اسلام آباد‘ فیصل آباد(کامرس رپورٹر‘نیوزایجنسیاں)کراچی چےمبر آف کامرس اےنڈ انڈسٹری کے صدر مےاں ابرار احمد نے مالےاتی پالےسی کے حالےہ اقدام ےعنی شرح سود مےں ڈےڑھ فےصد کمی کو سراہا اور مطالبہ کےا کہ اسے مزےد کم کر کے اےک ہندسی سطح پر لاکر اسے خطے کے دےگر ممالک کے برابر لاےا جائے تاکہ پاکستان کی صنعت اور تجارت کی مقابلاتی سکت مےں اضافہ ہو۔مےاں ابرار احمد نے کہا کہ معےشت کی موجودہ بری صورتحال اور صنعت وتجارت کو در پےش چےلےنجز کو سامنے رکھتے ہوئے شرح سود کو ےک ہندسی سطح پر لانا اس لےے ضروری ہے کہ پاکستانی صنعت و تجارت توانائی کے بحران امن و امان کی صورتحال اور کاروبار کو چلانے کے لےے مالےات کی عدم فراہمی جےسے مسائل سے دو چار ہےں جبکہ بےنک صنعتوں کو قرضوں کی فراہمی مےں لےت ولعل سے کام لے رہے ہےں جسکی وجہ سے کاروباری لاگت مےں اضافہ ہو رہا ہے اور پاکستان کو بےن الاقوامی منڈےوں مےں شدےد مقابلے کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔صدر کراچی چےمبر نے حکومت پر زور دےا کہ وہ توانائی کے سنگےن بحران سے مو¿ثر طور پر نمٹنے کے لےے 20سالہ توانائی سےکورٹی منصوبہ بندی کرے اور تمام سےاسی جماعتوں سے اسکی منظوری حاصل کرکے اس پر عملدرآمد کراےا جائے ۔ انہوں نے موجودہ توانائی کے بنےادی ڈھانچے مےں تبدےلی کرنے اور 40فےصد توانائی تھر کول ، 40فےصد نےوکلے¿ر اور 20فےصد ہائےڈرل ذرائع سے بجلی پےدا کرنے کی تجوےز پےش کی ۔ لاہور چیمبر کے چیئرمین عرفان قیصر شیخ نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ ایس بی پی کی جانب سے شرح سود میں کمی سے صنعتی شعبہ کی بحالی میں مدد ملے گی کیونکہ گذشتہ عرصہ کے دوران زیادہ شرح سود کی وجہ سے صنعتی شعبہ کومختلف مشکلات کا سامنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ قومی اور بین الاقوامی معاشی صورتحال کے پیش نظر تاجر برادری کا مطالبہ تھا کہ شرح سود کو کم کیا جائے۔ عرفان قیصر شیخ نے کہا کہ سود کی شرح میں کمی سے صنعتی شعبہ کی ترقی میں اضافہ ہوگا، بین الاقوامی اور مقامی سرمایہ کارملک میں سرمایہ کاری کریں گے جس سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہونگے اور قومی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہونگے۔اسلا م آباد چیمبر کے صدر یاسر سخی بٹ نے سٹیٹ بنک کی طرف سے شرح سود میں کمی کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے اور حکومتی فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ مالیاتی پالیسی میں نرمی لانے سے مہنگائی کو کم کرنے اور معاشی ترقی میں مدد ملے گی کیونکہ سخت مالیاتی پالیسی اپنانے سے معاشی مسائل کو مناسب طریقے سے حل نہیں کیا جا سکتا ۔ راولپنڈی چیمبرکے صدر جاوید اختر بھٹی نے فیڈرل بورڈ آف ر یونیو کی طرف سے درآمدی خام مال سے تیار کی گئیں مصنوعات پر ریگولیرٹی ڈیوٹی کو ختم کرنے اور اسٹیٹ بینک کی طرف سے شرح سود میں 1.5فیصد کمی کے فیصلے کا زبردست خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ان اقدامات سے معیشت پروان چڑھے گی اور ملک کی انڈسٹری ترقی کرے گی جس سے کاروبار کے نئے مواقع میسر آئیں گے اور ملکی اقتصادی حالت بہتر ہو گی۔ صدرچیمبر نے مطا لبہ کرتے کہا کہ مرکزی بینک انٹرسٹ ریٹ کی شرح کو سنگل ڈیجٹ میں لائے تا کہ صنعت کو ترقی دے کر برآمدات بڑھائی جائیں اور ملک کو خوشحالی کے نئے سفر پر گامزن کیا جا سکے۔فےصل آ بادچیمبرآف کامرس کاکہناتھاکہ معیشت اور ٹیکسٹائل سیکٹر کے بحران کو ختم کرنے کیلئے شرح سود میں مزید کمی کرنا ہوگی۔ بجلی و گیس کی بد ترین لوڈشیڈنگ اورپٹرولیم مصنوعات میں ہر ہفتے اضافہ کے رجحان نے ملک میں کاروباری حالات دگرگوں کر دیئے ہیں جس کے سبب نجی شعبہ اتنی بلند شرح سود پر بینکوں سے قرضہ لینے سے ہچکچا رہا ہے جس کی وجہ سے ملکی صنعت و حرفت خصوصی طور ٹیکسٹائل کا شعبہ زبوں حالی کا شکار ہے۔ جبکہ عقیل کریم ڈھیڈی اور ڈاکٹرمرزااختیاربیگ کا کہناہے کہ شرح سود میں کمی سے ہاو¿سنگ سیکٹر سمیت صنعت و حرفت کے کئی شعبوں میں ترقی ہوگی جبکہ حکومت پر ڈیٹ سروسنگ کا پریشر بھی کافی حد تک کم ہوگا۔ماہر معیشت مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ اب حکومت کو اپنی قرض گیری کم کرتے ہوئے نجی شعبے کے لئے قرض کی گنجائش پیدا کرکے معیشت کو فائدہ پہنچانا ہوگا۔

مزید :

کامرس -