سانبہ میں خودکشی کے مرتکب بھارتی فوجی جوان کے حوالے سے رپورٹ طلب

سانبہ میں خودکشی کے مرتکب بھارتی فوجی جوان کے حوالے سے رپورٹ طلب

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


سری نگر (کے پی آئی ) سانبہ سےکٹر میں خودکشی کے مرتکب ہوئے بھارتی فوجی جوان کے لواحقین نے کہا ہے ا کہ فوجی افسران نہ صرف ان کے بیٹے کے ساتھ بدسلوکی کرتے تھے بلکہ دیگر جوانوں کے تئیں بھی ان افسران کا رویہ وحشیانہ تھا ۔ بھارتی وزارت دفاع نے جموں کشمیر میں تعینات فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ سانبہ میں خودکشی کے مرتکب ہوئے فوجی جوان کے حوالے سے مکمل رپورٹ وزارت کو سات دنوں کے اند پیش کرے ۔اس دوران مذکورہ فوجی جوان کے لواحقین نے الزام عائد کیا کہ فوجی افسران نہ صرف ان کے بیٹے کے ساتھ بدسلوکی کرتے تھے بلکہ دیگر جوانوں کے تئیں بھی ان افسران کا رویہ وحشیانہ تھا ۔اطلاعات کے مطابق سانبہ میں خود کشی کے مرتکب ہوئے فوجی جوان کے والدین نے دعوی کیا ہے کہ ان کا بیٹا سورن ارون جسمانی اور دماغی طور کافی مضبوط تھا اور وہ خود کشی نہیں کرسکتا تھا۔ ان کے والدوشوا موہن نے دعوی کیا کہ چند روز قبل ان کے بیٹے نے فون پر ان کو مطلع کیا تھا کہ وہ کسی مصیبت میں ہے ۔ انہوں نے مےڈےا کو بتایا کہ سانبہ کے فوجی کیمپ میں افسران جوانوں کے ساتھ نوکروں سابرتاﺅ کرتے ہیں ۔ اس دوران مرکزی وزیر دفاع اے کے انٹونی نے مذکورہ جوان کی خودکشی کے حوالے سے جموں کشمیر میں تعینات فوجی افسران سے ایک رپورٹ طلب کرلی ہے ۔ اس سلسلے میں پہلے ہی انکوائری کے احکامات صادر کئے گئے ہیں ۔ واضح رہے گذشتہ دنوں سانبہ میں ایک فوجی جوان کی خودکشی کے بعد اہلکاروں نے اپنے افسران کو کمرے میں قید کردیا تھا ۔ مشتعل جوانوں نے افسران کے خلاف احتجاجی مظاہرے بھی کئے تھے جبکہ راجیہ سبھا میں وزیر اعظم منموہن سنگھ نے اس معاملے کو معمولی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایسا معاملات کو اچھال کر فوج کے حوصلے پست ہوتے ہیں۔

مزید :

عالمی منظر -