ٹکٹیں بلیک میں فروخت ہونے لگیں ، عید قریب آتے ہی ریلوے سٹشن پر پردیسوں کا بے پناہ رش

ٹکٹیں بلیک میں فروخت ہونے لگیں ، عید قریب آتے ہی ریلوے سٹشن پر پردیسوں کا بے ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(سٹاف رپورٹر)عیدالفطر قریب آتے ہی لاہور ریلوے اسٹیشن پرپردیسی مسافروں کا رش بڑھ گیاجبکہ لاہور سے سرگودھا ،راولپنڈی ،ساہیوال ،لالہ موسی ، کراچی ،حیدرآباد سمیت کوئٹہ اور دیگر شہروں کو جانے والے پردیسی مسافروں کو ٹکٹوں کے حصول کے لئے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور بلیک میں ٹکٹیں خریدنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔اس کے علاوہ ٹرینوں کی آمدورفت کی تاخیر اور اور ریلوے اسٹیشن پربنیادی سہولیات کے فقدان کے باعث مسافر خوار ہوگئے ۔ ریلوے انتظامیہ کی جانب سے لاہور ریلو ے اسٹیشن پر مسافروں کے بیٹھنے کے نہ تو کوئی انتظامات کئے گئے ہیں اور نہ ہی کوئی مناسب آرام گا ہ بنائی گئی ہے کہ مسافر ٹرینوں آمدورفت کی تاخیر کی صورت میں وہاں بیٹھ کر ٹرین کا انتظار کرسکیں۔لاہور ریلوے اسٹیشن پر سہولیات کے فقدان اور ٹرینوں کی آمدورفت کی تاخیر پر مسافرسراپا احتجا ج بنے ہوئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت میں 50فیصد سے زائد افراد پردیسی بستے ہیں جو کسی بھی خوشی کے دن کو منانے کے لئے اپنے آبائی علاقوں کی طرف رخ کرتے ہیں عید الفطر کے قریب آتےہی گزشتہ روز سے پردیسیوں نے اپنے علاقوں کو جانا شروع کردیا ہے ۔اس سلسلے میں لاہور ریلوے اسٹیشن پر مسافروں کا رش بڑھ گیا ہے جبکہ قلی مافیا اور بااثر افراد ٹکٹیں بلیک میں فروخت کرنے میں مگن ہیں ذرائع نے بتایا کہ لاہور ریلوے اسٹیشن پر بلیک میںٹکٹیں فروخت کرنے والوں کو ریلوے پولیس کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے ۔اور انہیں پکڑنے والا کوئی نہیں ہے بتایا گیا کہ پردیسی شہریوں نے لاہور سے دوسرے شہروں کو جانے والی ٹرینوں میں بکنگ کروانا شروع کردی ہے اس سلسلے میں لاہور ریلوے ہیڈ کوارٹر ریزرویشن آفس سمیت دیگر ریز رویشن آفس میں شہریوں کوٹکٹیں لینے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔مزیدبراں متعد د ٹرینوں کی بکنگ بند کردی گئی ہے۔جبکہ سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد ریلوے اسٹیشن پر قلی مافیااور ریلوے پولیس کی مبینہ ملی بھگت سے ٹرینوں کی ٹکٹوں بلیک میں فروخت کررہے ہیں ۔ستم بالائے ستم یہ بھی ہے کہ جو مسافرٹکٹیں لینے میں کامیاب ہوجاتے ہیں انہیں ٹرینوں کی آمدورفت کی تاخیر کے باعث زبردست خوار ہونا پڑتا ہے بتایا گیا کہ گزشتہ روز بھی برانچ اور مین لائن پر چلنے والی ٹرینیں غیر معمولی تاخیر کا شکار ہوئیں لاہور ،کراچی اور کوئٹہ سمیت دیگر شہروں کے درمیان چلنے والی ٹرینیں دو سے آٹھ گھنٹے تک تاخیر سے اپنی منزل مقصود پر پہنچیںاور یہاں سے روانہ ہونے والی ٹرینیں بھی ایک سے پانچ گھنٹے تک تاخیر کا شکار ہوئیں ۔ تاہم ٹرینوں کی تاخیر نے جہاں مسافروں کو پریشان کیا ہی تھا وہاں ریلوے اسٹیشن پر عدم سہولیات کے باعث بھی مسافر خوار ہورہے ہیں مسافر بچے بوڑھے ریلوے اسٹیشن کے فرش پر بیٹھ کر ٹرینوں کا انتظار کرنے پر مجبور ہیںٹرینوں کی آمدورفت کا شیڈول متاثر ہونے کی وجہ سے اکثر بوڑھے مسافروں کی طبیعت بھی خراب ہوجاتی ہے اور پردیسیوں کے لئے سستا ٹرین کا سفر کرنا پہنچ سے دور ہوگیا ہے اس حوالے سے چیف کمرشل منیجر مقصود النبی نے کہا ہے کہ ٹرینیں بلیک میں فروخت نہیں ہورہی لیکن پھر بھی ا س صورتحال کا جائزہ لیا جائے گااگر ایسا ہورہا ہے تو ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔