بے وقت مارچ اور نام نہاد انقلاب کے دعویدار ملک و قوم پر رحم کریں ،شہباز شریف

بے وقت مارچ اور نام نہاد انقلاب کے دعویدار ملک و قوم پر رحم کریں ،شہباز شریف

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور( پ ر )وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ عمران خان 40ہزار پاکستانیوں کے قاتلوں سے تو مذاکرات کے حامی لیکن عوام کے ووٹوں سے منتخب ہونے والی حکومت سے سیاسی معاملات مذاکرات کے ذریعے حل کرنے سے انکاری ہیں جوان کے دوغلے پن کا واضح ثبوت ہے۔میں ایک بار پھر کہتا ہوں کہ میں ملک وقوم کے مفاد، پاکستان کی ترقی وخو شحالی اورغریب عوام کی تقدیر بدلنے کے سہانے خوابوں کوعملی شکل دینے کیلئے مذاکرات کی غرض سے عمران خان کے پاس جانے کے لئے تیار ہوں لیکن افسوس کی بات ہے کہ عمران اور قادری ایسے انقلاب اور لانگ مارچ کے لئے اکٹھے ہوئے ہیں جس کا مقصدملک میں انتشار پھیلانا اوروطن عزیز کو اندھیروں میں دھکیلنا ہے۔اس وقت جب پاک افواج پاکستان کو دہشت گردوں سے پاک کر کے امن کا گہوارہ بنانے کے لئے صف آراہیں تو ان حالات میں لانگ مارچ اوردھرنوں کاکوئی جواز نہیں ۔نام نہاد انقلاب کے داعی اورقرآن پاک پر جھوٹی قسم اٹھانے والے’’ انقلاب‘‘ کے بغیر واپس آنے والوں کو مار دینے ،ہاتھ توڑنے اور جتھوں کی شکل میں فرائض سرانجام دینے والے پولیس اہلکاروں کے گھروں میں داخل ہونے کا حکم دینے والے کس انقلاب کی بات کررہے ہیں ؟ ایسا شخص تو انقلاب کے نام پر ہی دھبہ ہے او ریہ شخص انقلاب نہیں انتشار پھیلانے کی ساز ش کر رہا ہے،یہ شر پسندی اور بد امنی کی کوشش ہے جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔انقلاب کے دعویداروں کے پیچھے ایسے چور اورڈاکوں چھپے ہوئے ہیں جنہوں نے اس غریب قوم کے اڑھائی سو ارب روپے ہڑپ کیے ہیں ۔سیاسی بنیادوں پر قرضے معاف کروانے والے چوہدری برادران آج عوام کے مسیحا بنے ہوئے ہیں اور پنجاب بینک پر 70ارب روپے کا ڈاکہ ڈالنے والے چور اور لیٹرے انقلاب کی باتیں کر رہے ہیں، قوم ان چہروں سے بخوبی واقف ہیں۔میرے یا شریف خاندان کی جانب سے ایک دھیلے کابھی بینکوں سے سود یا اصل زر معاف کرانا ثابت ہوجائے تو میں استعفیٰ دینے کے لیے تیار ہوں۔انہوں نے قوم سے اپیل کی اگر وہ سمجھتے ہیں کہ وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں ملک و قوم ترقی اورخوشحالی کی راہ پر گامزن ہے تو لانگ مارچ کو مسترد کردیں۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے یہاں ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا ۔وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے کہا کہ عمران اورقادری دور آمریت میں مشرف کا جھنڈا اٹھائے ہوئے تھے اورانہوں نے ریفرنڈم کا بھر پور ساتھ دیا اور آج ایک بار پھر وہ جمہوری نظام کی بساط لپیٹنے کے درپے ہیں ۔ پاکستان مسلم لیگ(ن)اور پیپلز پارٹی نے جمہوریت کی بحالی اور جمہوری نظام کے استحکام کیلئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن کے افسوسنا ک واقعہ پردلی دکھ اورصدمہ ہوا ہے اور متاثرہ خاندانوں سے مجھے دلی ہمدردی ہے۔ اس واقعہ کے حوالے سے انصاف کے تمام تقاضے پورے کیے گئے ہیں اورانصاف ہر حال میں ہوگا۔واقعہ کے فوراً بعدمتعلقہ پولیس افسران اور اپنے سیاسی رفقاء کو عہدوں سے علیحدہ کیا تاکہ وہ انصاف پر اثر انداز نہ ہوسکیں۔ایف آئی آر میں سے قادری کے صاحبزادے کا نام میں نے نکلوایا ۔68سالہ تاریخ میں کسی حکومتی سربراہ نے اس قسم کے واقعات میں ایسے مثالی اورفوری اقدامات نہیں کیے۔ انہوں نے کہا کہ میں خدا کو حاضر و ناظر جان کراور قوم کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ اگرشفاف تحقیقات کے نتیجے میں یہ ثابت ہوجائے کہ میں نے بلواسطہ یا بلا واسطہ فائرنگ کے احکامات دےئے ہوں تو میں بلاتاخیر استعفیٰ دے دو ں گا۔ انہوں نے کہا کہ بطور سیاسی حکومت لوگوں کی جان و مال کا تحفظ ہمارا فرض ہے اور اس مقصد کیلئے ہر ضروری اقدام اٹھایاجارہا ہے ۔پنجاب حکومت کی جانب سے اپنی ذات کیلئے نہیں بلکہ عوام کے جان و مال کے تحفظ،امن اورسکیورٹی کے غرض سے کنٹینرزلگانے پڑے جس سے شہریوں کو مشکلات پیش آئیں اوراس پر ایک بار پھر معذرت خواہ ہوں لیکن کنٹینرز لگوانے کے ذمہ داربھی وہی عناصر ہے جو ملک میں افراتفری اورانتشار پھیلانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نام نہاد انقلاب کے دعویداروں کی اشتعال انگیزی کے باعث بھکر سے لاہور تک پولیس پر تشدد ہوااورپولیس اہلکار شہید اور زخمی ہوئے لیکن اس کے باوجود پولیس نے بے مثال صبر و تحمل کا مظاہر ہ کیا، اگر پولیس مناسب انتظامات نہ کرتی تو نہ جانے یہ انقلابی کیا گل کھلاتے ۔انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ اورانقلاب کے نعرے لگانے والے ملک کو ترقی کی راہ سے ہٹانا چاہتے ہیں ۔ وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں حکومت ملک کو توانائی بحران سے نجات دلانے اور قوم کو اندھیروں سے نکال کر ترقی کی را ہ پر گامزن کرنے کیلئے دن رات ایک کیے ہوئے ہے ۔پاکستان مسلم لیگ(ن) غریب عوام کی قسمت کو بدلنے،تعلیم عام کرنے ،دولت کی منصفانہ تقسیم،عوام کو صحت ،ٹرانسپورٹ اوردیگر بنیادی سہولتوں کی فراہمی کا انقلاب لے آئی ہے۔میٹروبس سسٹم کے ذریعے عام آدمی کو ٹرانسپورٹ کی محفوظ،آرام دہ اورباکفایت سفری سہولیات فراہم کی گئی ہیں ۔میں سمجھتاہوں کہ معاشی اور سماجی ترقی کے لئے تیز رفتاراور مربوط ٹرانسپورٹ سسٹم انتہائی ضروری ہے۔راولپنڈی ۔اسلام آباد میٹروبس پراجیکٹ کے سربراہ کمشنر راولپنڈی ہیں ۔وسائل پر اشرافیہ کا ہی نہیں بلکہ غریب عوام کا بھی پورا حق ہے۔ جنوبی پنجاب کے اضلاع میں غریبوں کے بچوں کو اعلی معیار کی تعلیمی سہولیات کی فراہمی کیلئے دانش سکول قائم کیے گئے ہیں اور یہ دانش سکول ان علاقوں سے انتہاء پسندی کے جراثیم کے خاتمے کا باعث بنیں گے اور ہم پسماندہ اضلاع میں دانش سکولز کے قیام کا دائرہ کار مزید وسیع کریں گے تاکہ انتہاء پسندی کی رجحانات کا خاتمہ کیا جاسکے ۔انہوں نے کہاکہ چند روز قبل بیجنگ میں پاکستان اورچین کے ورکنگ گروپ نے10500میگاواٹ بجلی کے منصوبوں کی منظوری دی ہے اوریہ منصوبے 2017-18ء تک مکمل ہوں گے جن پر 15ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہو گی اور ان منصوبوں کی تکمیل سے ملک کو توانائی کے بحران سے نجات ملے گی لیکن احتجاج کرنے والے عناصر چاہتے ہیں کہ چین توانائی منصوبوں میں سرمایہ کاری نہ کرے اوران کے سرمایہ کار یہاں سے بھاگ جائیں اورملک و قوم اندھیروں میں ہی ڈوبے رہیں ۔ایسے عناصر کی خواہش کبھی پوری نہیں ہوگی اوروطن عزیز سے اندھیرے دور ہوں گے۔ اگر خدانخواستہ چین کے سرمایہ کار پاکستان سے چلے گئے اورانہوں نے احتجاجی سیاست کی وجہ سے توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری نہ کی تو اس کے ذمہ دار قادری اورعمران ہوں گے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں نے ایک سے زیادہ مرتبہ عمران خان کو مذاکرات کی پیشکش کی ہے اور میں خود بھی ان کے گھر جانے کیلئے تیار ہوں۔وزیراعظم نے جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کو بھی عمران خان سے بات چیت کرنے کا مینڈیٹ دیاتاکہ سیاسی مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کیے جاسکیں۔میں ایک بار پھرپاکستان اور پاکستان کے عوام کے نام پر عمران خان کو دعوت دیتا ہوں کہ آئیں سنجیدہ مذاکرات کریں اور قوم پر رحم کریں۔ سیاسی مسائل پارلیمنٹ کے ذریعے حل کیے جائیں اور عمران خان انتخابی نظام میں اصلاحات کمیٹی کے سربراہ بن جائیں۔ملک کو انارکی اورتباہی سے بچانے کے لئے میں اب بھی عمران خان کے پاس جانے کے لئے تیار ہوں۔پنجاب کے 55حلقوں میں تحریک انصاف کے امیدواروں کی ضمانتیں ضبط ہوئی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ اورانقلاب کے نعروں سے حکومت کو کوئی خطرہ نہیں تاہم ملک کومعاشی طورپر نقصان پہنچ رہا ہے اور اگر ملک کو خطرہ ہوا تو اس کے ذمہ دار عمران خان اور قادری ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے آباؤ اجدادنے خون کے دریاعبور کرکے آنکھوں میں سہانے خواب سجائے ایسے وطن کیلئے ہجرت کی جہاں سب کو ترقی کے یکساں مواقع حاصل ہوں ،انصاف کا بول بالا ہو،کوئی غلامی کی زندگی پر مجبور نہ کرسکے،معاشی طورپر آزاد ہوں ،لیکن بدقسمتی سے یہ خواب ابھی ادھورے ہیں ہم اپنا آدھا وطن گنوا چکے ہیں،آج جب قوم اپنا یوم آزادی منارہی ہے تو بعض عناصر پاکستان کو تباہ کرنے کے درپے ہیں اور ملک کو ترقی و خوشحالی کی منزل سے دور کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاک فوج دہشت گردوں کے خلاف ایک کامیاب آپریشن کررہی ہے، کیا یہ وقت قوم کو تقسیم کرنے کا ہے یا اتحاد اور اتفاق کا ؟ آپریشن کی کامیابی کے لئے پوری قوم دعا گو ہے، ان حالات میں بد امنی پھیلانے اوردھرنے دینے کا ایجنڈا اتحاد پارہ پارہ کرنے کے مترادف ہے ۔بدامنی اور انارکی پھیلانے کے حوالے سے مارچ کا مقصد ملک کو انتہاء پسندی غربت ، بیروز گاری اور اندھیروں میں دھکیلنا ہے ۔انہوں نے کہاکہ پاک افواج پاکستان کی بقاء کی جنگ لڑرہی ہیں ،1965کی جنگ کے مقاصد اور تھے اوردہشت گردوں کے خلاف جنگ ہماری بقاء کی جنگ ہیں ۔شمالی وزیرستان کے لاکھوں لوگ اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں بہتر ہوتا عمران خان احتجاج کی بجائے لاکھوں آئی ڈی پیز کی اشک شوئی کرتے ۔انہوں نے کہا کہ میں گذشتہ6سال سے عوام کا خادم بن کر صوبے کی خدمت کررہا ہوں اورعوامی خدمت کا یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رکھوں گا۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جنرل مشرف کا معاملہ عدالت میں ہے عدالت جو فیصلہ دے گی وزیراعظم فیصلے کا جائزہ لے کر صائب فیصلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کی بحالی پوری قوم کا مطالبہ تھا اس وقت کی حکومت نے عدلیہ کے بحالی کے وعدوں پر عمل نہیں کیا ۔سول سوسائٹی ، وکلاء،سیاسی جماعتوں اورمعاشرے کے تمام طبقات نے عدلیہ کی بحالی میں اپنا بھر پورکردارادا کیا ۔انہوں نے کہاکہ قوم جانتی ہے کہ حق پر کون ہے اور جھوٹ پر کون ؟کھرا کون ہے او ر کھوٹا کون؟عوام نے ہمیں مینڈیٹ دیاہے، ہم موجودہ صورتحال سے سیاسی اور انتظامی طور پر نمٹیں گے ۔

مزید :

صفحہ اول -