گمشدہ طیارے ملنے کے بارے میں جھوٹ بولا؟ ملائیشین وزیر اعظم بڑی مشکل میں پھنس گئے، اربوں کا کرپشن سکینڈل بھی سامنے آگیا

کوالا لمپور(نیوز ڈیسک) ایک وقت تھا کہ ملائیشیاء کو ترقی کی راہ پر گامزن مثالی ملک قرار دیا جاتا تھا اور اس کے رہنماؤں کی ہمارے ہاں مثالیں دی جاتی تھیں، مگر اس ملک کے آج کے رہنما کرپشن کے اتنے بڑے سکینڈل میں پھنس گئے ہیں کہ ان کا عزت کے ساتھ رخصت ہونا بھی مشکل نظر آتا ہے۔
نیوز سائٹ malaysia-chronicle.comکے مطابق حال ہی میں جب ملائشئین وزیر اعظم نجیب رزاق نے اعلان کیا کہ فرانس کے جزیرے ری یونین آئی لینڈ کے قریب ملنے والا ہوائی جہاز کے پر کا حصہ گزشتہ سال لاپتہ ہونے والے طیارے MH370کا ہے تو عالمی میڈیا میں کچھ حیرانی کا اظہار کیا گیا، اور پھر محض تین دن بعد ہی فرانسیسی تحقیق کاروں نے واضح کردیا کہ اس ملبے کا MH370سے کوئی تعلق نہیں۔ وزیر اعظم کے ایک قریبی رہنما نے یہ بھی کہہ دیا کہ جزیرے کے قریب ملائیشئین اہلکاروں نے ملبہ تلاش کرکے فرانس کے حوالے کیا، لیکن فرانسیسی حکام نے اس کی بھی تردید کردی۔
اب عالمی میڈیا میں یہ خبریں سامنے آگئی ہیں کہ ملائشئین وزیر اعظم اپنے ملک کی تاریخ کے سب سے بڑے مالی سکینڈل کے مرکزی کردار بتائے جارہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق انہوں نے 1MDBکے نام سے حکومتی انوسٹمنٹ فنڈ قائم کیا لیکن جریدے وال سٹریٹ جرنل کے مطابق اس فنڈ کے 70کروڑ ڈالر (تقریبا70ارب پاکستانی روپے) وزیر اعظم کے ذاتی اکاؤنٹ میں گئے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ملائشئین حکومت اتنے بڑے سکینڈل سے عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے لاپتہ ہونے والے بدقسمت طیارے کے متعلق بے بنیاد دعوے کررہی ہے اور اس درد ناک سانحے کو اپنے سیاسی مفاد کیلئے استعمال کررہی ہے۔
روزنامہ پاکستان کی اینڈرائڈ موبائل ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کیلئے کلک کریں
آئی فون ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کیلئے کلک کریں