متحدہ کے اراکین نے سینیٹ ،قومی اسمبلی اور سندھ اسمبلی میں استعفے جمع کرا دیئے ،چیئرمین سینٹ رضا ربانی کااستعفے لینے سے انکار

اسلام آباد،کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)متحدہ قومی موومنٹ نے سینیٹ ،قومی اسمبلی اور سندھ اسمبلی میں استعفے جمع کرا دیئے ہیں ۔سپیکر قومی اسمبلی نے ایم کیو ایم کے ارکان کے استعفوں کی تصدیق بھی کر دی ہے جبکہ سینٹ اور سندھ اسمبلی میں استعفوں کی تصدیق نہیں ہو سکی ۔تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کے51اراکین اورقومی اسمبلی میں24 اراکین نے اپنے استعفے جمع کرائے ۔ایم کیو ایم کے سینیٹرز نے سینٹ میں استعفے جمع کرائے تو چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے استعفے لینے سے انکار کر دیااور وہ ایم کیو ایم کے سینیٹرز کو استعفی نہ دینے کے لئے قائل کرنے کی کوشش کرتے رہے تاہم ایم کیو ایم کے سینیٹرز نے سینٹ سیکرٹریٹ میں اپنے استعفے جمع کرا دیئے ۔ لہذا چیئرمین سینٹ رضا ربانی کے استعفے وصول کرنے سے انکار کے باعث متحدہ کے سینیٹرز کے استعفوں کی تصدیق بھی نہ ہو سکی ۔ متحدہ کے طاہر مشہدی ، میاں عتیق اور بیرسٹر سیف سینٹ سیکرٹریٹ میں استعفے جمع کراتے وقت موجود تھے ۔
دوسری جانب قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے کہا ہے کہ سینٹ، قومی اور صوبائی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا فیصلہ حتمی ہے ،استعفے آج ہی جمع کرائے جائینگے۔ انہوں نے کہاکہ ایم کیو اکے خلاف سازشیںہو رہی ہیں،ہماری سماجی ، فلاحی تمام سرگرمیوں پر غیر آئینی پابندی عائد کر دی گئی ۔ فاروق ستار نے کہا کہ ہمارے کارکنوں کو ماورائے قتل کیا جا رہا ہے ،سینکڑوں کارکنوں کو گرفتار کیا گیاجنہیں کسی عدالت میں پیش نہیں کیا گیا ، قائد الطاف حسین نے احتجاجاََ تقریر کرتے ہیں تو اس پر بھی پابندی لگا دی ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ چودھری نثار ، وزیر اعظم نواز شریف ، وزیر اعلی اور سپیکر ایاز صادق کیساتھ بھی زیادتیوں کا معاملہ اٹھایالیکن کچھ نہ ہوا ۔
قبل ازیںسندھ اسمبلی میں ایم کیوایم کے اسمبلی اراکین کا اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیاگیاہے کہ ایم کیوایم مائنس ون فارمولا کونہیں مانتی اس لیے احتجاجاً مستعفیٰ ہو رہے ہیں ۔ خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ متحدہ کے اراکین استعفے قیادت کی ہدایت پر دے رہے ہیں۔اجلاس میں فیصلہ کیاگیاہے کہ تمام اراکین اسمبلی میں جائیں گے اور اپنے تحفظات مراسلے کی شکل میں اسمبلی میں پیش کریں جس کے بعد وہ استعفے اسمبلی میں جمع کروائیں گے۔مراسلے میں متحدہ قوقی موومنٹ نے کراچی آپریشن ،کارکنوں کے قتل ، قائد الطاف حسین کی براہ راست تقاریر پر پابندی کو استعفوں کی وجہ بتایا ہے ۔ ایم کیوایم کے سینٹ ، قومی اسمبلی اورسندھ سے 83ممبران مستعفیٰ ہو رہے ہیں جبکہ ملک سے باہر ممبران کے استعفیٰ بھی منگوا لیے گئے ہیں۔متحدہ کے اراکین کی جانب سے استعفے آئین کے آرٹیکل 64کی شق اے کے تحت لکھے گئے ہیں ۔