موجودہ نظام کیخلاف اٹھ کھڑے ہوں،آؤمل کر پاکستانکو بدلیں:نواز شریف

موجودہ نظام کیخلاف اٹھ کھڑے ہوں،آؤمل کر پاکستانکو بدلیں:نواز شریف

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

گجرات228 گوجرانوالہ228 لاہور(بیورو چیف228 رپورٹنگ ٹیم 228مانیٹرنگ ڈیسک 228 نیوز ایجنسیاں)سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ عوام موجودہ نظام کیخلاف اٹھ کھڑے ہوں۔ آؤ مل کر پاکستان کو بدلیں ۔ جب میں نے کرپشن کی ہی نہیں تو کیوں نکالا گیا؟ جس کی لاٹھی اس کی بھینس، اب ایسا نہیں ہوگا۔ پورے پاکستان کی یہی آواز ہے، کوئی سن سکتا ہے تو سن لے۔گجرات میں عوام کے جمِ غفیر سے پرجوش خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ پہلے صدر، پھر مشرف اور اب ججز نے فارغ کر دیا ہے،عوام کے ووٹ کی کوئی وقعت نہیں، یہ مذاق برداشت نہیں کر سکتا۔ کیا چپ کر کے گھر بیٹھ جاؤں؟ یا ظلم کا مقابلہ کرنا چاہیے؟ کیا آپ نے عدالت کا فیصلہ قبول کیا؟ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ میری اپیل عوام کی عدالت میں ہے، میرے ساتھ جو ہو رہا ہے اسے اللہ تعالیٰ دیکھ رہا ہے۔ مجھے اپنے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نکال دیا گیا اور آپ کے ووٹ کی پرچی پھاڑ کر آپ کے ہاتھ میں تھما دی گئی۔ کروڑوں لوگوں نے منتخب کیا لیکن صرف پانچ ججوں نے نکال دیا۔ 70 سال سے ملک کے ساتھ ایسا ہی مذاق کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے پھرسوال اٹھایا کہ مجھے کیوں نکالا گیا؟ ایسی کون سی غلطی کی ہے؟ کیا میں نے کوئی کرپشن کی؟ میں نے تو قومی خزانے کو امانت سمجھا۔ حاکمیت کا حق عوام کا ہے اور عوام سے یہ حق کوئی نہیں چھین سکتا۔ یہ 20 کروڑ عوام کی عزت کا معاملہ ہے، میں عوام کی عزت کو نہیں روندنے دوں گا۔ ملک کو بدلنا ہوگا، اس قوم کو بدلنا ہو گا۔ عوام موجودہ نظام کیخلاف اٹھ کھڑے ہوں۔ محمد نواز شریف نے کہا کہ عوام میرے پیغام کا انتظار کریں فکر والی کوئی بات نہیں پھر میں جو کہوں گا وہ عوام کو کرنا پڑیگا عنقریب میں عوام کے نام پیغام جاری کروں گا ، نواز شریف آپ کی عدالت میں حاضر ہے اس عدالت میں تو کوئی اپیل نہیں مگر میری عوام سے اپیل ضرور ہے جنہوں نے اس عدالت کا فیصلہ منظور نہیں کیا جس نے مجھے کان سے پکڑ کر باہر نکال دیا ، کوئی سن سکتا ہے تو سن لے سارے پاکستان ‘ گلگت آزاد کشمیر ‘ بلوچستان ‘ سندھ حتی کہ کے پی کے میں بھی عوام نے اس فیصلے کو قبول نہیں کیا خداوند کریم دیکھ رہا ہے کہ نواز شریف کے ساتھ کیا ہو رہا ہے انہوں نے کہا کہ ان کے استقبال اور جلسے کے لیے کرائے کے عوام اکٹھا کرنے کا الزام عائد کیا جا رہا ہے یہ عقل کے اندھے ہمیشہ الزام تراشی اور جھوٹ بولتے ہیں گجرات والوں کو میرا سلام گجرا ت میں ہونیوالا جلسہ گجرات کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہے 2013میں عوام نے ووٹ دیے تھے مگر اسکا احترام نہ کیا گیا پہلے لو ڈشیڈنگ اپنے عروج پر تھی نہ پنکھا چلتا تھا نہ چولہا‘ آج پنکھا بھی چلتا ہے ‘ فیکٹری ‘ اور کسان کا ٹیوب ویل بھی چل رہا ہے اس وقت اندھیرے ہی اندھیرے تھے آج روشنی ہی روشنی ہے لوڈ شیڈنگ ختم ہو گئی ہے خوشحالی آ رہی ہے ان لوگوں نے لوڈ شیڈنگ کر کے پاکستان کے ساتھ کیا سلوک کیا وہ ساری دنیا جانتی ہے میں نے دن رات ایک کر کے لوڈ شیڈنگ ختم کرانے کے لیے اپنا کردار ادا کیا اگلے سال لوڈ شیڈنگ مکمل طور پر ختم ہو جائے گی میں نے معیشت کو آگے بڑھایا ترقی کی رفتار کو تیز کیا لوگوں کو روزگار ملا ‘ اور اگلے دو تین سال میں ایک بھی بیروزگار نہ رہتا مگر جس تیزی کے ساتھ نواز شریف نے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا اس تیزی کے ساتھ مجھے نکال دیا گیا کیا وجہ ہے مجھے نکالنے میں اتنی جلدی کی گئی مجھے فاسٹ ٹریک پر ڈال دیا گیا کیونکہ نواز شریف پر کوئی دھبہ نہیں تھا نواز شریف نے قومی خزانے کو امانت سمجھا اور یہ جج بھی کہہ رہے ہیں کہ نواز شریف نے کرپشن نہیں کی اب قوم پوچھتی ہے کہ نواز شریف کو کیوں نکالا گیا کوئی باپ اپنے بیٹے سے تنخواہ لیتا ہے اسی جرم میں ووٹ کے تقدس کو بھی مجروح کر دیا گیا بلکہ پاؤں تلے روند کر عوام کی پرچی کو پھاڑ کر ان کے ہاتھ میں دیدیا گیا کہ یہ وقعت ہے آپ کے ووٹ کی ‘ عوام کے ڈالے ہوئے ووٹ بیکار گئے عوام نے مجھے منتخب کیا چند لوگوں نے رسوا کر کے نکال دیا یہ سلسلہ گزشتہ ستر سال سے چلا آ رہا تھا۔آپ لوگ جس کو منتخب کرتے ہیں اسے برداشت نہیں کیا جاتا پہلی ایک جنرل نے دوسری مرتبہ جنرل پرویز مشرف نے اور تیسری مرتبہ عدالت نے اقتدار کا خاتمہ کر دیا انہوں نے عوام یہ وعدہ لیا کہ وہ نواز شریف کا ساتھ دیں گے میں قوم کی تقدیر کو بدلنا چاہتا ہوں اگر یہی صورتحا ل رہی تو پاکستان قوم کی دنیا میں کوئی عزت نہ ہو گی کراچی اور پورے پاکستان میں امن تیزی کے ساتھ ترقی کر رہا تھا مگر ترقی کا پہیہ روک دیا گیا، جس کی لاٹھی اسکی بھینس کے نظام کیخلاف اٹھ کھڑا ہوا ہوں پاکستان کی تقدیر بدلیں گے یہ اسٹیٹس کو ہرگز نہیں چلے گا اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ میاں نواز شریف نے سی پیک منصوبہ متعارف کر اکے ملک کو ترقی کی نئی منازل سے ہمکنار کرایا انہیں تنخواہ نہ لینے کی سزا دی گئی مگر پاکستانی عوام نے ووٹ کی بے قدری کو مسترد کر دیا ہے ہمارے قائد نے موٹر وے ‘ میڈیکل کالجز ‘ سمیت تاریخی منصوبے دیے اور ہمیشہ ترقی وخوشحالی کی بات کی سیاسی مخالفین نے ہمیشہ ترقی کی راہ میں روڑے اٹکائے آج عوام کا ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر دیکھ کر یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ میاں برادران کوعوام کے دلوں سے نکالنا ناممکن ہے جگہ جگہ میاں نواز شریف کا فقید المثال استقبال اور جیالوں کی اپنے محبوب لیڈر کی ایک جھلک دیکھنے کی تڑپ اس امر کی غمازی کرتی ہے کہ ملک کے عوام ان کے ساتھ کھڑے ہیں انہوں نے سابق وزیر اعظم چو دھری شجاعت حسین ‘ چودھری پرویز الٰہی ‘ عمران خان اور شیخ رشید پر زبردست تنقید کی اور سنگین الزامات عائد کیے وفاقی وزیر عابد شیر علی ‘ ماروی میمن اور پنجاب کے وزیر داخلہ رانا ثنا ء اللہ نے بھی اظہار خیال کیا ایم این اے چو دھری عابد رضا ‘ میئر گجرات حاجی ناصر محمود ‘ مشیر وزیر اعلی پنجاب طاہر الملک ‘ ایم پی اے حاجی عمران ظفر‘سمیت مسلم لیگ کی مقامی قیادت ‘ ممبران اسمبلی بھی اسٹیج پر موجود تھے میاں نواز شریف کی ریلی گجرات پہنچنے پر سروس موڑ پر مسلم لیگ ن کے دفتر میں چیئرمین بیوٹیفکیشن کمیٹی حاجی اورنگزیب بٹ کی قیادت میں ہزاروں کارکنوں نے اپنے قائد کا پرتپاک خیر مقدم کیامیاں نواز شریف کی آمد سے قبل حاجی اورنگزیب بٹ کی طرف سے اونٹ کی قربانی بھی دی گئی ۔ نواز شریف نے کہا کہ عوام کا حق حاکمیت کوئی نہیں چھین سکتا، عوام کو میرا گھر بیٹھنا منظور ہے اور نہ تذلیل کرکے نکالنا ،جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا نظام نہیں چل سکتا، اس نظام کے خلاف مظلوم کا عوام ساتھ دیں گے، عوام میرے پیغام کا انتظار کریں، عوام کی عزت کا معاملہ ہے، کسی کو عوام کی عزت پاؤں تلے روندھنے نہیں دیں گے۔ سارے پاکستان، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر کی ہی آواز اور عالم ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ عوام کو قبول نہیں، خیبرپختونخواہ کے بندے نے کہا کہ کرائے کے عوام ہمارے جلسوں میں آتے ہیں وہ روز جھوٹ بولتا ہے، الزام تراشی ان کی فطرت میں ہے، ہم نے ترقی کی رفتار تیز کی، لوگوں کو روزگار ملا اگر ترقی کی یہی رفتار رہی تو 2سال میں کوئی بیروزگار نہ رہتا، عوام کے ووٹ کو پاؤں تلے روندھا گیا ووٹ کا احترام نہیں کیا گیا، ووٹ کی کوئی وقت نہیں کروڑوں عوام کے منتخب کردہ وزیراعظم کو 5لوگوں نے چلتا کر دیا، 70سال سے ملک کے ساتھ یہی مذاق ہوتا رہا ہے اسے برداشت نہیں کر سکتے ۔عوام جسے منتخب کرتے ہی خدمت کرنے کا پورا موقع ملتا چاہئے، یہ قوم پستیوں میں چلے جائے گی تقدیر کو بدلنے کیلئے عوام کو میرا ساتھ دینا ہوگا، آج پاکستان میں امن اور ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے ملک میں جس کی لاتھی اس کی بھینس نہیں ہو سکتی ہم اس نظام کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں گے، میرا ساتھ دو گے آپ میرے پیغام کا انتظار کرنا اگر آج نواز شریف وزیراعظم نہیں تو کوئی بات نہیں پاکستان کی ترقی کا راستہ کوئی نہیں روک سکتا، یہ20کروڑ عوام کی عزت کا معاملہ ہے عزت کو کوئی اپنے پاؤں تلے روندھ نہیں سکتا نہ میں روند نے دوں گا، حق حاکمیت عوام کا ہے جو کوئی نہیں چھین سکتا۔جتنی تیزی سے ملک ترقی کررہا تھا اتنی تیزی سے مجھے نکالا گیا مجھے نکالنے والے جج بھی کہہ رہے ہیں نوازشریف پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں ٗ پھر عوام پوچھتے ہیں مجھے کیوں نکالا گیا ؟کروڑوں عوام نے وزیر اعظم بنایا پانچ افراد نے باہر نکال دیااس نظام کے خلاف اٹھ کھڑے ہونگے ،کے پی کے کا بندہ کہتا ہے کرائے کے لوگ لائے گئے ہیں ؟ کیا آپ کرائے کے عوام ہیں ؟۔ ٗکیا آپ نے عدالت کا فیصلہ قبول کیا ہے ؟ جس پر جلسے کے شرکاء نے نہیں میں جواب دیا۔ نواز شریف نے کہاکہ سارے پاکستان کی یہی آواز ہے ٗ کوئی سن سکتا ہے تو سن لے ٗ سارے پاکستان کا یہی عالم ہے ٗ گلگت بلتستان کا یہی عالم ہے ٗآزاد کشمیر کا یہی عالم ہے ٗ بلوچستان کا یہی عالم ہے ٗ سندھ کا یہی عالم ہے اور خود کے پی کے کا یہی عالم ہے۔نواز شریف نے کہاکہ مجھے نہیں پتا کہ کے پی کے کی حکومت کا کیا عالم ہے مگر کے پی کے کے عوام کا یہی عالم ہے ٗ پنجاب کا یہی عالم ہے۔انہوں نے کہاکہ آپ کومیرا گھر بیٹھ جانا منظور نہیں ہے تو پھر میرا ساتھ دو گے ٗسوچ کر نوازشریف سے وعدہ کر و ٗ کیا نواز شریف کا ساتھ دو گے ۔ جس پر شرکاء نے ساتھ دینے کا وعدہ کیا۔نواز شریف نے کہاکہ اس ملک کو بدلنا ہوگا ٗ قوم کو بدلنا ہوگا ٗ یہ قوم پستیوں کی طرف چلی جائیگی اس قوم کی دنیا میں کوئی عزت نہیں ہوگی ٗاگر ملک کے اندر یہ حال ہے تو باہر کا حال کیا ہوسکتا ہے وہ آپ جانتے ہیں ٗ ملک کو بدلنے کیلئے نوازشریف کا ساتھ دینا ہوگا ٗ تقدیر بدلنے کیلئے ساتھ دینا ہوگا ٗ توقع کرونگا کہ آپ ساتھ دوگے ٗ۔انہوں نے لوگوں سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے مجھے نکالنے کے فیصلے سے اتفاق کیا ہے یا نہیں ؟۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف عوام کے ساتھ ہے ، آؤ،ہم مل کر پاکستان کو بدل دیں گے ۔ محمد نواز شریف نے گوجرانوالہ میں خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جس طرح اس شہر کے عوام نے میرا فقید المثال استقبال کیا اور جو محبت دی، اسے میں کبھی نہیں بھولوں گا۔ یہ پیار اور محبت کسی کسی کو نصیب ہوتی ہے۔ مجھے وہ آپ کے دلوں سے نہیں نکال سکے، انشا اللہ آپ مجھے دوبارہ وزیر اعظم بنا ئیں گے۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ عوام نے مجھے وزیر اعظم بنایا لیکن انہوں نے نکال دیا۔ پاکستان میں امن قائم ہو رہا تھا جسے دنیا تسلیم کر رہی تھی۔ ملک میں کارخانے چلنے لگے اور تجارت بڑھنے لگی، ملک ترقی کر رہا تھا اور بے روزگاری ختم ہو رہی تھی۔ اس لیے سوچا جا رہا تھا کہ اگر یہ کامیاب ہو گیا تو اگلے سال پھر پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت آ جائے گی۔ انہوں نے مجھے کاغذوں سے نکالا لیکن عوام کے دلوں سے نہیں نکال سکے۔ یہ بھی کوئی نکالنا ہے، مجھے آج نکالا ہے تو یہ عوام کل دوبارہ مجھے وزیر اعظم بنا دیں گے۔ ملک میں اٹھارہ وزیر اعظم آئے جنھیں محض ڈیڑھ ڈیڑھ سال تک حکومت کرنے دی گئی جبکہ دوسری جانب آمروں کو 30 سال ملے۔ میں پوچھتا ہوں کہ 20 کروڑ ووٹ کی کوئی وقعت ہے یا نہیں؟ میری پہلی حکومت ڈھائی سال بعد توڑ دی گئی، اس کے بعد دوسری بار اقتدار میں آیا تو پھر حکومت پھر توڑ دی اور جب تیسری بار حکومت آئی تو مدت پوری نہیں کرنے دی گئی۔ کیا آئندہ بھی پاکستان کے وزیر اعظم کے ساتھ یہی سلوک ہوتا رہے گا؟ سابق وزیراعظم نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میرے پیغام کا انتظار کرنا ہے کرو گے۔گوجرانوالہ میں جلسے سے خطاب میں ن لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی قربانیوں کو دیکھ کرانہیں اپنا سیاسی امام مانا۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے پیچھے صفیں باندھ لی ہیں،میرے والد نے بھٹو کی سول آمریت کو چیلنج کیا۔انہوں نے کہا کہ میرے والد نے ایوب کی آمریت کو چیلنج کیا،جیلیں کاٹیں۔ نواز شریف نے گکھڑ منڈی اور دیگر مقامت پر بھی خطاب کیا۔
نواز شریف