تحریک انصاف خیبر پختونخوا اسمبلی میں دو تہائی اکثریت کھو بیٹھی
پشاور (ویب ڈیسک)خیبر پختونخوا اسمبلی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ تحریک انصاف نے دو تہائی اکثریت حاصل کی تاہم پی کے 70 کا نتیجہ الٹنے، پی کے 23 پر انتخاب کالعدم ہونے اور پی کے 38 کا نتیجہ رکنے کے باعث یہ دو تہائی اکثریت ختم ہوگئی ہے تاہم سادہ اکثریت برقرار رہنے کی بدولت تحریک انصاف کو حکومت سازی میں کسی قسم کی مشکل درپیش نہیں ہوگی۔
سماءنیوز کے مطابق ابتدائی طور پر جنرل، مخصوص سیٹیں اور آزاد امیدواروں کو ملاکر تحریک انصاف کی کل نشستوں کی تعداد 83 بن گئی تھی جبکہ دو تہائی اکثریت کیلئے 82 ارکان کی حمایت درکار ہوتی ہے۔ لیکن پی کے 70 پشاور میں دوبارہ گنتی اور پی کے 23 شانگلہ میں الیکشن کالعدم قراردیئے جانے سے تحریک انصاف کو دونوں نشستوں سے ہاتھ دھونا پڑے ہیں جبکہ پی کے 38 ایبٹ آباد کا نتیجہ جاری نہ ہونا بھی نقصان کا سبب بنا۔پی کے 70 کے پہلے نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما شاہ فرمان 47 ووٹوں کی برتری سے کامیاب ہوئے تھے۔ جس پر عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار خوشدل خان نے دوبارہ گنتی کی درخواست دی۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے دوبارہ گنتی میں نتیجہ الٹ گیا اور خوشدل خان 187 ووٹوں کی برتری سے جیت گئے۔پی کے 23 شانگلہ پر تحریک انصاف کے امیدوار شوکت یوسفزئی جیت گئے تھے۔ تاہم اس حلقے میں خواتین ووٹرز کا ٹرن آو¿ٹ 5 فیصد رہا جس کے باعث الیکشن کمیشن نے اس حلقہ میں دوبارہ انتخاب کا حکم دیا ہے۔الیکشن ایکٹ 2017 کے مطابق کسی بھی حلقہ میں ڈالے گئے کل ووٹوں میں اگر خواتین کا ٹرن آوٹ 10 فیصد سے کم ہو تو اس حلقہ میں انتخاب کالعدم قرار دیا جائے گا۔تین جنرل نشستوں کی کمی کے باعث تحریک انصاف کو خواتین کی ایک مخصوص نشست سے بھی محروم ہونا پڑا ہے اور اب فارمولے کے مطابق تحریک انصاف کو خواتین کی 14 مخصوص نشستیں ملیں گی جبکہ اقلیتوں کی دو نشستیں تحریک انصاف کے حصے میں آئیں گی۔
متحدہ مجلس عمل کے حصے میں خواتین کی 3 اوراقلیتوں کی ایک نشست آئے گی۔ اسی طرح عوامی نیشنل پارٹی کے حصے میں خواتین کی 2، مسلم لیگ کے حصے میں خواتین کی 2 اور پیپلز پارٹی کے حصے میں خواتین کی ایک مخصوص نشست آئے گی۔الیکشن کمیشن کی جانب سے صوبائی اسمبلی میں خواتین کی 22 مخصوص اور اقلیتوں کی 3 نشستوں کا اعلامیہ آج جاری ہونے کا امکان ہے۔دوسری جانب متحدہ مجلس عمل کو خواتین کی دو نشستیں اور ایک اقلیتی نشست ملنے کے بعد ان کی تعداد ایوان میں 13 ہو گئی اور ایوان میں دوسری بڑی قوت متحدہ مجلس عمل ہوگی۔عوامی نیشنل پارٹی خیبر پختونخوا اسمبلی میں تیسری قوت بن گئی۔ دو خواتین نشستوں کے ساتھ ان کی تعداد 9 ہو گئی ہے۔پیپلز پارٹی کو خواتین کی ایک نشست ملنے کے ان کی تعداد 5 ہو گئی جبکہ مسلم لیگ ن کوخواتین کی ایک نشست ملنے کے بعد ایوان میں ان کے ممبران کی تعداد 6 ہو گئی ہے۔
خیبر پختونخوا اسمبلی کے 13 اگست کو بلائے گئے اجلاس میں جو خواتین اراکین حلف آٹھائیں گی ان میں پی ٹی آئی سے نادیہ شیر، ملیحہ آفتاب، عائشہ نعیم، مومنہ باسط، ڈاکٹر سمیرا شمس، رابعہ بصری، ڈاکتر آسیہ اسد، ساجدہ حنیف، سومی فلک ناز، عائشہ خوشنود، ستارہ آفرین، زینت بی بی، آسیہ خٹک، ماریہ فاطمہ جبکہ اے این پی کی شگفتہ ملک اورشاہدہ وحید، پیپلز پارٹی سے نگہت یاسمین اورکزئی، اسی طرح ایم ایم اے کی ریحانہ اسماعیل، حمیرا خاتون جبکہ مسلم لیگ سے صوبیہ خان شامل ہیں۔