ڈونلڈ ٹرمپ کے حریف جوبائیڈن نے نائب صدر کے عہدے کے لیے خاتون کو چن لیا، یہ کون ہیں؟ ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے خطرناک خبر آگئی
واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ کے اندر اور باہر صدر ڈونلڈٹرمپ پر نسل پرستی اور سفید فام بالادستی پر یقین رکھنے کا مبینہ الزام عائد کیا جاتا ہے۔ ان کی الیکشن مہم کو بھی دیکھیں تو وہ امریکہ کے سفید فام ووٹرز کو لبھاتے نظر آتے ہیں۔ اب ان کے حریف جوبائیڈن نے ایسی خاتون کو اپنی نائب صدر کے طور پر منتخب کر لیا ہے کہ صدر ٹرمپ کے لیے بڑا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق یہ خاتون کملا ہیریس ہیں جو وکیل اور سیاستدان ہیں۔ 55سالہ کملا ہیریس ڈیموکریٹس پارٹی کی رکن اور سیاہ فام شہری ہیں اور وہ 2017ءمیں کیلیفورنیا سے جونیئر سینیٹر منتخب ہو کر ایوان میں موجود ہیں۔ اگر وہ جیت جاتی ہیں تو وہ امریکہ کی پہلی سیاہ فام خاتون نائب صدر ہوں گی اور صدر اوباما کے بعد یہ بھی امریکہ کی جمہوری تاریخ میں ایک اہم سنگ میل ہو گا۔
رپورٹ کے مطابق جوبائیڈن اور کملا ہیریس نے گزشتہ روز ویلمنگٹن میں ایک عوامی اجتماع سے اکٹھے خطاب کیا جہاں جوبائیڈن نے کملا کو بطور نائب صدر چننے کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ہم (سفید فام اور سیاہ فام شہری) مل کر ڈونلڈٹرمپ کو شکست دے سکتے ہیں۔ ‘ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کملا ہیریس کا کہنا تھا کہ ”میرے لیے یہ باعث عزت ہے کہ مجھے پارٹی نے بطور نائب صدر نامزد کیا ہے اور ہم جوبائیڈن کو اپنا کمانڈر انچیف بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔“ واضح رہے کہ کملا ہیریس ڈیموکریٹس پارٹی کی طرف سے صدارتی الیکشن کے لیے بھی نامزد ہوئی تھیں تاہم بعد ازاں انہوں نے اپنی نامزدگی واپس لے لی اور جوبائیڈن کی حمایت کر دی تھی۔ وہ جوبائیڈن کے بیٹے بائیو بائیڈن کی بہت اچھی دوست ہیں۔ جوبائیڈن کی طرف سے کملا ہیریس کو نائب صدر منتخب کیے جانے پر سابق صدر باراک اوباما کا کہنا ہے کہ ”جوبائیڈن کا یہ فیصلہ بہت اچھا ہے اور اس کے ان کی انتخابی مہم پر بہت مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔“