پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ2002کے رولز پر کام شروع نہ ہو سکا،قانون سازی کا عمل بھی رُک گیا
لاہور(اپنے نمائندے سے)پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022 کے تحت رولز پر کام شروع نہ ہوسکا۔صوبائی حکومت کی تبدیلی کے بعد محکمہ بلدیات کی جانب سے قانون سازی کا عمل رک گیا۔سابق سیکرٹری بلدیات کی جانب سے ایڈووکیٹ جنرل سے ایکٹ کے حوالے سے گذشتہ ہفتہ مشاورت کی گئی۔سیکرٹری بلدیات کی تبدیلی کے بعد اس بارے بھی مزید پیش رفت نہ ہو سکی۔پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022 کے تحت ابھی تک محکمہ بلدیات نے نہ تو کوئی رولز تجویز کئے ہیں نہ ہی کسی قسم کے بائی لاز پر کام ہو رہا ہے۔محکمہ قانون کی جانب سے بھی رولز کے حوالے سے کوئی کام نہیں ہوسکا۔صوبے کے بلدیاتی اداروں کے مالی و انتظامی معاملات پرانے رولز کے سہارے چلائے جا رہے ہیں۔جو کافی حد تک فرسودہ ہو چکے ہیں۔بلدیاتی اداروں میں پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 کے تحت بنائے گئے بیشتر رولز کا ہی اطلاق ہے۔پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2019 اور آرڈیننس 2021 کے تحت بھی نئے رولز نہیں بنائے گئے تھے۔یہی سرد مہری محکمہ قانون اور محکمہ بلدیات کی جانب سے پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022 کے حوالے سے چل رہی ہے۔بلدیاتی اداروں میں قانونی ابہام دور کرنے کیلئے بروقت گائیڈ لائنز بھی جاری کرنے کیلئے محکمہ بلدیات کا کوئی شعبہ متحرک نہیں۔ریگولیشن ونگ میں تجربہ کار آفیسر تعینات نہ ہونا بھی ایک وجہ بتائی جاتی ہے۔