فیسوں کے تعین کیلئے سکولوں کی درجہ بندی کی تجویز زیر غور ہے، رانا مشہود
لاہور(اپنے نامہ نگار سے ) پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں فیسوں کے تعین کے لئے ان سکولوں کو درجہ اے اور درجہ بی کیٹگری میں تقسیم کرنے کی تجویز زیر غور ہے ۔درجہ اے میں ان سکولوں کو شامل کیا جائے گا جن کی ماہانہ فیس 10ہزار یا اس سے اوپر ہے جبکہ درجہ بی میں شامل تعلیمی اداروں کی فیس 4ہزار تا 10ہزار روپے تک ہو گی ۔اس سلسلے میں آج صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود احمد خان کی زیر صدارت سکول مالکان اور پیرنٹس ایکشن کمیٹی کے ارکان کا ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں سیکرٹری سکول عبدالجبار شاہین بھی موجود تھے۔
صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود احمد خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سکولوں کی درجہ بندی کا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد دونوں درجوں کے حامل سکولوں میں فیسوں میں ماہانہ اضافے کی شرح بھی مقرر کر دی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ حکومتی اقدامات کا مقصد بچوں کو کوالٹی ایجوکیشن کی فراہمی کے ساتھ ساتھ والدین کو ناروا مالی بوجھ سے بچانا ہے تاہم فری مارکیٹ اکانومی میں پرائیویٹ شعبے کے لئے رکاوٹیں کھڑی کرنا بھی مناسب نہیں ۔البتہ حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ پرائیویٹ شعبے کے لوگوں کو مناپلی قائم کر کے دوسرے طبقوں کا استحصال کرنے سے روکے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ سکولوں کی فیسوں کو 2014کی سطح پر فریز کرنے کے قانون پر عملدر آمد نہ کرنے والے تعلیمی اداروں کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے تاہم ایسے سکولوں کو سیل کرنا مناسب نہیں کیونکہ اس سے بچوں کی پڑھائی کا حرج ہو گا ۔تعلیمی اداروں کو سیل کرنے سے پہلے اظہار وجوہ سمیت ضابطے کی تمام کارروائی مکمل کی جانی چاہیے ۔اجلاس میں موجود پیرنٹس ایکشن کمیٹی ،ارکان نے بھی اپنا موقف پیش کیا۔صوبائی وزیر نے کہا کہ وزیر اعلی کی بھیجی جانے والی سمری فریقین کے موقف کی روشنی میں تیار کی جانے والی تجاویزپر مشتمل ہو گی ۔
