اگر رینجرز بول پڑی تو پوری قوم ساتھ بولے گی: چوہدری نثار علی خان

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کہا ہے کہ ایک شخص کے مفاد کے لئے کراچی آپریشن کو متنازعہ نہ بنایا جائے اگر رینجرز بولی تو پوری قوم ساتھ بولے گی,الزامات بند نہ ہوئے تو پھر ڈاکٹر عاصم کا ویڈیو بیان اور ثبوت منظر عام پر لائیں گے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ فوج کو چوراہوں، گلیوں کی حفاظت کے لئے کراچی میں کھڑا نہیں رکھ سکتے ،وزیر اعلی سندھ کو کراچی آپریشن کا کپتان بنایا گیا،ڈھائی سال قبل کراچی میں آپریشن کا فیصلہ کیا تھا ،ایم کیو ایم نے بھی کراچی کو فوج کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں جو کچھ ہوتا ہے اس کا رد عمل پاکستان پر ہوتا ہے،ڈھائی سال پہلے حکومت نے کراچی آپریشن شروع کیا۔انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن کے لئے گورنر سندھ سے مشاورت کی گئی ، ایم کیو ایم سے مشاورت کی گئی ، کراچی میں وزیراعظم کی زیر صدارت کابینہ اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ رینجرز کی رہنمائی میں آپریشن ہو ۔کراچی آپریشن ڈی ٹریک کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ ڈی جی رینجرزسندھ کو متنازع بنایا جا رہا ہے ،مخصوص انداز مین رینجرز کی تضحیک کی جا رہی ہے۔
چوہدری نثار نے کہا کہ اگر سندھ حکومت کو رینجرز سے اختلاف ہے ، نیب سے اختلاف سے ہے خواہ کسی بھی اختلاف ہے تو بیان بازی نہیں کی جانی چاہیے ۔ صوبے کو کوئی اختلافات ہیں تو میٹنگ میں بات کی جائے عوام میں نہیں۔سندھ حکومت رینجرز کو بیرک میں بھیجنا چاہتی ہے ، چند ہفتوں سے کراچی آپریشن کو ڈی ٹریک کئے جانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہفتہ ہو گیا رینجرز کے اختیارات کی فائل آگے نہ بڑھ سکی ،وہ جانیں دے رہے ہیں اور آپ ٹانگیں کھینچ رہے ہیں۔رینجرز کے اختیارات میں توسیع نہ کرکے مجرموں کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نہ صرف کراچی بلکہ پورے پاکستان کے عوام آپریشن پر خوش ہیں ، میڈیا اور عوام اس بات کے گواہ ہیں کہ کراچی میں حالات کتنے کشیدہ تھے اور آپریشن کے بعد کتنا امن آیا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں امن قائم کرنے میں اللہ پاک کے بعد سب سے بڑا کردار رینجرز کا تھا،موجودہ طرز عمل کراچی کے امن سے کھیلنے کے مترادف ہے ۔ چوہدری نثار نے کہا کہ نیب میں کوئی بھی افسر ہماری حکومت کی مرضی سے نہیں آیا،پیپلزپارٹی کراچی آپریشن اور رینجرز کو متنازعہ نہ بنائے ،ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی کے تحفظات پر بات کرنے کو تیار ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ ایک شخص کے مفاد کے لئے کراچی کے امن و امان سے کھیلا جا رہا ہے ،پیپلزپارٹی آپریشن کو متنازعہ نہ بنائے۔