چین کیلئے انتہائی تشویشناک خبر آگئی، 4 سال میں پہلی مرتبہ۔۔۔
بیجنگ (نیوز ڈیسک) چین کی معیشت سست روی کی شکار ہے جس کے اثرات اس کی کرنسی کی قیمت میں غیر معمولی گراوٹ کی صورت میں سامنے آ رہے ہیں۔ امریکی ٹی وی سی این این کے مطابق رواں سال ڈالر کے مقابلے میں چینی یوان کی قدر میں 3.5 فیصد کی بھاری کمی ہوئی اور اب یوان کی قیمت گزشتہ چار سال کی کم ترین سطح پر آگئی ہے۔
رواں سال اگست میں چین نے دنیا کی اقتصادی مارکیٹوں کو یووان کی قیمت میں اچانک دو فیصد کمی کرکے ہلا کر رکھ دیا۔ یہ یووان کی قیمت میں ایک ہی دن میں ہونے والی گزشتہ دو دہائیوں کی سب سے بڑی کمی تھی۔ اس کے بعد چینی کرنسی کی قدر میں گراوٹ کا سلسلہ جاری رہا، اور اب ایک امریکی ڈالر 6.46یووان کا ہوچکا ہے۔
معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکا کی طرف سے اگلے ہفتے اہم شعبوں میں شرح سعود کا اضافہ کئے جانے سے یووان کی قیمت مزید متاثر ہوگی۔ ماہرین کے مطابق غیر مستحکم معاشی صورتحال کی وجہ سے پہلے ہی چین سے سرمایہ بھاری مقدار میں باہر جارہا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق رواں سال اکتوبر تک تقریباً 5سو ارب ڈالر (تقریباً 500 کھرب پاکستانی روپے) کا سرمایہ چین سے باہر جاچکا ہے، البتہ ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ یووان کی کم قیمت کا چین کے مینوفیکچرنگ سیکٹر کو فائدہ ہوگا۔
