خواتین کو ہوس کا نشانہ بنانے والا ’بچہ‘ پولیس نے گرفتار کرلیا

خواتین کو ہوس کا نشانہ بنانے والا ’بچہ‘ پولیس نے گرفتار کرلیا
خواتین کو ہوس کا نشانہ بنانے والا ’بچہ‘ پولیس نے گرفتار کرلیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) مغربی ممالک میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف تعصب پر ہم سب کا دل بہت کڑھتا ہے لیکن اس سے بڑی بدقسمتی کیا ہو گی کہ ہمیں بدنام کرنے میں اہل مغرب سے کہیں زیادہ ان بدبختوں کا ہاتھ ہے جو خود کو مسلمان کہتے ہیں لیکن ان کے عمل شیطان سے بھی بدتر ہیں۔ ایک ایسے ہی ملعون نے برطانیہ جاکر پناہ حاصل کی اور پھر جنسی درندے کا روپ دھار لیا اور متعدد خواتین کو اپنی ہوس کا نشانہ بنا ڈالا۔ آپ کو یہ جان کر مزید دکھ ہو گا کہ اس لعین کا نام ’غیرت خان‘ ہے ۔ اس نے برطانوی حکام کو بتایا کہ اس کا تعلق افغانستان سے ہے لیکن تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ یہ پاکستانی ہے اور نامعلوم وجوہات کی بناءپر یہ ایک کے بعد ایک جھوٹی کہانی گڑھ رہا ہے۔

’مرد ہو تو یہ کام تو کرکے دکھاﺅ‘ نوبیاہتا دلہن نے دولہے سے ایسی بات کہہ دی کہ طیش میں آکر دلہن کی جان ہی لے لی
ویب سائٹ گزٹ لائیو کی رپورٹ کے مطابق یہ شخص 2015ءمیں برطانیہ پہنچا اور خود کو انتہائی مظلوم ظاہر کرکے پناہ حاصل کی۔ جب اسے برطانیہ میں شہریت اور روزگار میسر آگیا تو اس نے اپنی اصلیت دکھانا شروع کردی۔ گزشتہ چند سالوں کے دوران اس نے متعدد خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا، جن میں سے دو نے بالآخر اس کے خلاف پولیس کو شکایت کردی۔ جب اسے گرفتار کیا گیا تو اس نے موقف اختیار کرلیا کہ یہ جنسی جرائم کے وقت کم عمر تھا لہٰذا اسے سزا نہیں دی جاسکتی۔ برمنگھم شہر میں اس کے خلاف تفتیش کرنے والوں نے بھی کچھ زیادہ ہی سادگی کا ثبوت دیتے ہوئے اس کی بات مان لی اور اسے چھوڑ دیا۔
یہ شیطان صفت موقع ملنے پر پھر اپنے جرائم میں مصروف ہوگیا اور مزید خواتین کو درندگی کا نشانہ بنایا۔ بالآخر اسے دوبارہ گرفتار کرلیا گیا اور اب کی بار اس کے جھوٹے دعوﺅں پر یقین کرنے کی بجائے طبی ماہرین سے اس کی عمر کی تصدیق کروائی گئی۔ اس کے تمام دعوے جھوٹے ثابت ہوئے اور معلوم ہوا کہ اس کی عمر 26 سال سے زائد ہے، جبکہ پہلا جرم سرزد کرتے وقت بھی یہ کمسن نہیں تھا۔ جرائم ثابت ہونے اور عمر کے متعلق ٹھوس شواہد دستیاب ہونے پر بالآخر عدالت نے اسے 18 سال قید کی سزا سنادی ہے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -