وہ جانور دوبارہ سامنے آگیا جو 100سال قبل ’لاپتہ ‘ہوگیا تھا

وہ جانور دوبارہ سامنے آگیا جو 100سال قبل ’لاپتہ ‘ہوگیا تھا
وہ جانور دوبارہ سامنے آگیا جو 100سال قبل ’لاپتہ ‘ہوگیا تھا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک(نیوزڈیسک) ایک پراسرارپانی میں گھومنے والا بغیر ریڑھ کی ہڈی کے جانور کو جسے ایک صدی قبل دریافت کیا گیا تھا کو ایک بار پھر سمندرمیں دیکھا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق اس بغیر ریڑھ کی ہڈی(invertebrate)کوBathochordaeus charonکا نام دیا گیا ہے اور اسے امریکہ کے مغربی ساحل کیلی فورنیا ریاست کے سمندر میں میں دیکھا گیا ہے۔یہ جانور دور سے کنٹرول کرنے والی گاڑی نے سمندرکی گہرائی میں دیکھا،پہلی بار اسے ایک صدی قبل دریافت کیا گیاتھا لیکن اس کے بعد کسی نے اسے دوبارہ نہیں دیکھا۔سائنسدان اور تحقیق کار راب شرلک جو اس منصوبے پر کام کررہا ہے نے لائیو سائنس کو بتایا کہ یہ جانور سمندر میں موجود larvaceansکی فیملی سے ہے اوراس کا سائزملی میٹرمیں ہوتا ہے۔اس کا سر کافی بڑا اور دُم چھوٹی ہوتی ہے اور یہ پانی میں پھرتا ہے۔اس مخلوق کو پہلی بار1899ءمیں لیپزیگ یونیورسٹی کے پروفیسر کارل چُن نے جنوبی بحراوقیانوس میں دیکھا تھا۔وہ ایک جرمن تحقیقاتی مشن کی سربراہی کررہے تھے سمندر کے گہرے پانیوں میں پلنے والی زندگی پر کام کررہے تھے۔اس کے بعد larvaceansکو دیکھا اور پکڑا گیا اور اس پر کافی تحقیق بھی کی گئی لیکن کسی نے بھی Bathochordaeus charonکو نہیں دیکھااورایک صدی بعد یہ پہلا موقع ہے کہ کسی نے اس جنس کو دیکھا ہے۔پروفیسر راب شرلک کا کہنا ہے کہ جیسے ہی انہوں نے اسے دیکھاتو ان کی ٹیم نے اسے ایک سیل شدہ کنٹینر میں ڈالاتاکہ اسے محفوظ رکھا جاسکے۔اس کاکہنا ہے کہ دس منٹ بعد جب یہ گاڑی پانی کی سطح پر آئی تو یہ جانور صحت مند تھا اور اسکا بغور جائزہ لینے پر معلوم ہوا کہ یہ انتہائی قیمتی جنس ہے جسے ایک صدی قبل دیکھا گیا تھا۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -