ایس ایم ای سیکٹر معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ، خصوصی توجہ دی جائے گی :ایف پی سی سی آئی
کراچی (کامرس ڈیسک)یونائیٹڈ بزنس گروپ (یو بی جی )کی جانب سے ایف پی سی سی آئی کے صدارتی امیدوار زبیر طفیل نے کہا ہے کہ الیکشن میں کامیابی کے بعدغربت کے خاتمہ میں بنیادی کردار ادا کرنے والے ایس ایم ای سیکٹر کو خصوصی توجہ دی جائے گی جو معیشت کی ریڈھ کی ہڈی ہے۔ پاکستان کے مجموعی جی ڈی پی میں ایس ایم ای سیکٹر کا حصہ 40 فیصد ہے جبکہ یہ تیس فیصد برآمدات اورکروڑوں افراد کو روزگار فراہم کرنے کا زریعہ بھی ہے۔ حکومت سے اس شعبہ کے استحکام کیلئے مزاکرات کئے جائیں گے جبکہ مراعات بھی لی جائینگی۔ زبیر طفیل نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک میں تقریباً35 لاکھ ایس ایم ایز ہیں جن میں سے سب سے زیادہ65فیصد پنجاب میں اور سب سے کم 2 فیصد بلوچستان میں ہیں۔ ان کو قرضہ، مارکیٹ انفارمیشن، ٹیکنالوجی ، ریگولیٹر سے مدداور دیگرسہولیات نہیں ملتیں جو انکی ترقی،شرح نمو بڑھانے اور بے روزگاری کے خاتمہ میں رکاوٹ ہے۔ ایس ایم ایز کی ترقی کی راہ میں بڑھتے اخراجات، ٹیکس سسٹم، توانائی بحران، مجموعی ماحول ، بعض پالیسیاں اور لیبر کے مسائل بھی رکاوٹ ہیں۔اسٹیٹ بینک کی کوششوں سے اس شعبے کی فنانسنگ میں 20 فیصد اضافہ کیا گیاجسکا فائدہ نہیں اٹھایا جا سکااور اس شعبے کو دئیے جانے والیتقریباً تین کھرب قرضوں میں سے بہت سے ڈیفالٹ کی نظر ہو گئے ۔ اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ ڈیفالٹ ٹیکسٹائل اور گارمنٹس کے شعبے میں ہوئے جو پہلے ہی بین الاقوامی منڈی میں چین، بھارت، بنگلہ دیش اور ویتنام کے مقابلہ میں مسلسل پسپائی پر مجبور ہے۔ڈیفالٹ کی وجہ سے بعض بینکوں نے ایس ایم ای شعبہ نظر انداز کرنا شروع کر دیا ہے جسکے لئے حکومت اور بینکوں سے بات کی جائے گی تاکہ90فیصد سے زیادہ کاروبارجو ایس ایم ای کے زمرے میں آتے ہیں کی ترقی کیلئے قابل عمل منصوبہ بنایا جا سکے۔