پتنگ متاثرین کمیٹی کا وزیراعلیٰ سے بسنت کی اجازت نہ دینے کا مطالبہ

پتنگ متاثرین کمیٹی کا وزیراعلیٰ سے بسنت کی اجازت نہ دینے کا مطالبہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 لاہور(خبرنگار) بسنت کے موقع پر پتنگ بازی معصوم بچوں اور بے بناہ افراد کی گردنوں پر ڈور کی شکل میں خاموش تلوار کو گردنوں پر وار کرنے کا لائسنس دینے کے مترادف ہے۔ وزیر اعلیٰ اس قاتلانہ کھیل کی ہرگز اجازت نہ دیں، وگرنہ احتجاجی تحریک تیز کردی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار پتنگ متاثرین کمیٹی کے چیئرمین شیخ محمد امین قادری نے گزشتہ روز پریس کلب کے سامنے آل پاکستان پتنگ متاثرین کمیٹی کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کے دوران کیا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ بسنت کے اعلان کے ساتھ ہی پتنگ سازی کے قاتلانہ کھیل کے سامان کی تیاری شروع ہو گئی ہے جس میں بڑے سائز کی پتنگیں گڈے اور ڈوریں تیار کی جا رہی ہیں جو کہ جان لیوا ثابت ہوں گئیں، جبکہ اس سے قبل ہی گزشتہ روز حیدر آباد میں 10 سالہ بچی کی گردن پر ڈور پھرنے سے ہلاکت کا واقعہ پیش آ چکا ہے جو کہ سپریم کورٹ کے احکامات کی کھلم کھلی خلاف ورزی ہے۔ اس موقع پر پتنگ متاثرن کمیٹی کے صدر پیر سید صداقت علی قادری چشتی وارثی نے کہا کہ سپریم کورٹ کی طرف سے عائد پابندی کے باوجود مسلم لیگ (ن) کے وزیر مشیر ہندوانہ رسم بسنت کی پبلسٹی میں مصروف ہیں یوں محسوس ہوتا ہے کہ ان کی نظر میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ پتنگ بازی فزائی تجاوزات ہے۔ پتنگ باز سرعام دن کے اجالے میں خلاف ورزی کر رہے ہیں جس کی وجہ سے زندہ دلانِ لاہور کے لاکھوں موٹر سائیکل سواروں کوحادثات کا خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔ ہم وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ سپریم کورٹ کے حکم کو برقرار رکھنے کا اعلان کیاجائے اور پاکستان سے خلاف ورزی کو روکنے کے لیے سخت احکامات جاری کئے جائیں۔ اس موقع پر اکرام اللہ خان کاکڑ نے کہا کہ بسنت کی اجازت پتنگ بازی کی شکل میں معصوم بچوں اور گناہ افراد کی گردنوں پر خاموش تلوار کی مانند وار کرنے کا لائسنس دینے کے مترادف ہے۔ حکومت اس قاتلانہ کھیل کے اعلان کو واپس نہ لیا تو احتجاجی تحریک زور پکڑ جائے گی اور پتنگ متاثرین بھی احتجاجی مظاہرہ میں شریک ہوں گے۔ اس موقع پر سید عمران کاظمی، پیر ایس اے جعفری، عظیم سعیدی ، شیخ احسن علی، خالد چشتی، ینگ شہزادہ، ناصر علی چشتی، شیخ محمد شہزاد، شہباز خاں، فیاض خاں کونسلر، خلیفہ مسحود، کاشف جبار، عمران بٹ، ملک ندیم ، حاجی اکرام، ٹھیکیدار محمد سرور اور اس کے علاوہ دیگر شخصیات نے شرکت کی۔