ایم ڈی اے ملازمین کی تنخواہیں فوری جاری کی جائیں،حافظ نعیم الرحمن
کراچی (اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ لوکل گورنمنٹ ایم ڈی اے کے متاثرہ ملازمین کی 5ماہ کی تنخواہیں جاری کرے اور ان کے مسئلہ کو جلد از جلدترجیحی بنیادوں پر حل کرے ، صوبائی وزیر بلدیات جام خان شورو سے ایم ڈی اے کے متاثرہ ملازمین کے حوالے سے جلد ملاقات کی جائے گی ، ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ملازمین کو بلا جواز ایم ڈی اے سے فارغ کرنا سراسر ظلم و زیادتی ہے ،ان ملازمین کو فی الفورایم ڈی میں واپس لیا جائے یا کے ڈی اے میں ان کے موجودہ گریڈ کی بنیاد پر پوسٹنگ دی جائے، مرحوم علی نواز کی ریٹائرمنٹ کے بعد کے واجبات ادا کیے جائیں اور متاثرین ملازمین کو 5ماہ کی تنخواہ دی جائے اور انتہائی نگہداشت وارڈ میں داخل 5ملازمین کا سرکاری خرچے پر علاج کیا جائے ۔ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے ادارہ نور حق میں ایگزیکٹو انجینئر محمد عارف کی قیادت میں MDAکے متاثرہ ملازمین کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ایم ڈی اے کے متاثرہ ملازم شدید ذہنی و جسمانی اذیت کا شکار ہیں اور اب تک کئی ملازمین انتقال کرگئے ہیں۔ حافظ نعیم الرحمن نے مرحوم کے صاحبزادگان منور علی ، خان محمد سے اظہار تعزیت کیا اور دعائے مغفرت کی۔وفد میں اقبال احمد چاندنہ ، زاہد خان ، احسان اور دیگر بھی موجود تھے۔ ملاقات میں جماعت اسلامی کراچی کے ڈپٹی سکریٹری و انچارج پبلک ایڈ کمیٹی سیف الدین ایڈوکیٹ ، جنرل سکریٹری نجیب ایوبی اور دیگر بھی موجود تھے ۔ وفد نے بتایا کہ سکریٹری لوکل گورنمنٹ محمد رضوان اعوان ، غلام عباس ڈیتھو، عبد الغنی مہر سے مسلسل رابطے کیے گئے لیکن کوئی مثبت کاروائی نہیں کی گئی ۔ ایم ڈی اے ٹاؤن بلڈنگ کے نائب قاصد علی نواز گھر کے واحد کفیل تھے 60سال کی عمر میں ریٹائرمنٹ ہونا تھا لیکن انہیں بھی ڈیپوٹیشنر کی بنیاد پر نکالا گیا جس کے باعث علی نواز انتقال کرگئے ۔پانچ ماہ سے تنخواہیں نہیں دی گئیں ۔متاثرہ 5ملازمین انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل ہیں ۔حافظ نعیم الرحمن نے وفدکو یقین دلایا کہ جماعت اسلامی ان کے ساتھ ہے۔ان کے حقوق کے لیے بھر پورآواز اٹھائے گی۔ ملازمین کو بلا جواز ایم ڈی اے سے کے ڈی اے بھیجنا اور ان کے گریڈ کے مطابق پوسٹنگ نہ دینااور ان کی تنخواہ بند کردینا ان کے معاشی قتل کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین کے اندر شدید بے چینی اور اضطراب پایاجاتا ہے جسے دور کرنے اور اس مسئلے کو جلد از جلد حل کرنے کی ضرورت ہے ۔