استنبول میں فٹبال سٹیڈیم کے باہر ہونے والے دو دھماکوں کی ذمہ داری کرد عسکریت پسندوں نے قبول کر لی
استنبول(ڈیلی پاکستان آن لائن)ترکی کے دارالحکومت استنبول میں گزشتہ روز فٹبال سٹیڈیم کے باہر ہونے والے دو دھماکوں کی ذمہ داری کرد عسکریت پسندوں نے قبول کرلی ہے ،بم دھماکوں میں 38افراد جاں بحق جبکہ 166افراد زخمی ہوئے تھے ۔
تفصیلات کے مطابق کردستان ورکرز پارٹی کی ایک شاخ ’کردستان فریڈم ہاک‘ نے ویب سائٹ پر جاری بیان میں دھماکوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ اس حملے میں ان کے دو عسکریت پسند بھی مارے گئے ہیں ۔واضح رہے کہ گزشتہ روز فٹبال سٹیڈیم کے باہر یکے بعد دیگر دو دھماکے ہوئے جس میں پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا تاہم دھماکوں کے باعث 38افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 166افراد زخمی ہوئے جن میں سے کئی افراد کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے ۔
دھماکوں کے حوالے سے ترک وزیر داخلہ سلمان سولو کا کہنا ہے کہ ابتدائی شواہد کے مطابق پہلے دھماکے میں کار بم کے ذریعے پولیس کی بس کو نشانہ بنایا گیا ہے اور دوسرا دھماکا خودکش تھا۔ انہوں نے بتایا کہ بیشکتاش اسپورٹس اسٹیڈیم میں میچ ختم ہونے کے آدھے گھنٹے بعد پہلا دھماکا ہوا۔ بیشکتاش سپورٹس اسٹیڈیم استنبول کے تقسیم سکوائر کے قریب واقع ہے۔ اے ایف پی کے مطابق استنبول میں دو دھماکے ہوئے پہلا دھماکا اسٹیڈیم پر اور دوسرا قریبی پارک پر ہوا۔